جامع مسجد دہلی کےشاہی امام کے بیٹے کی دستار بندی تقریب، نواز شریف کو دعوت، مودی کو ’رد‘ کر دیا، بی جے پی سیخ پا
نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) دہلی کی جامع مسجد کے شاہی امام نے اپنے بیٹے سبحان کی دستار بندی کی تقریب میں پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف کو مدعو کیا ہے لیکن بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کو دعوت نہیں دی جس پر بھارت میں نئی ہلچل پیدا ہو گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق جامع مسجد کے امام سید احمد بخاری کے بیٹے کو نائب امام مقرر کرنے تقریب 22 نومبر کو منعقد کی جا رہی ہے جس میں بھارتیہ جنتہ پارٹی کے رہنما راج ناتھ سنگھ، ہرش وردھن، سید شاہنواز حسین، وجے گوئل، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی، یوپی کے وزیر اعلیٰ اکلیش یادو، کانگریس پارٹی کی رہنماءسونیا گاندھی اور راہول گاندھی کو مدعو کیا گیا ہے جبکہ اس تقریب میں بیرون ملک سے بھی کئی اہم مذہبی و سیاسی رہنماﺅں کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے جن میں پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف کا نام سرفہرست تھی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق تقریب میں بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کو مدعو نہیں کیا گیا جس پر بی جے پی نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے، شاہی امام مسجد کیا پیغام دینا چاہتے ہیں۔
سید احمد بخاری نے موقف اختیار کیا ہے کہ نریندر مودی کو دعوت نہ دینا کوئی ذاتی لڑائی نہیں بلکہ ’وہ ہمیں پسند نہیں کرتے ہم انہیں پسند نہیں کرتے کیونکہ گجرات کے فسادات پر مسلمانوں نے انھیں معاف نہیں کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ نریندر مودی نے کبھی مسلمانوں تک پہنچنے کی کوشش نہیں کی اور ہمیشہ مسلمانوں کو فاصلے پر رکھا۔