ڈرون حملے کسی صورت قبول نہیں ، پہلے بھی کہہ چکا،یہ دہشتگردی کے خاتمے کا سال ہے:آرمی چیف

ڈرون حملے کسی صورت قبول نہیں ، پہلے بھی کہہ چکا،یہ دہشتگردی کے خاتمے کا سال ...
ڈرون حملے کسی صورت قبول نہیں ، پہلے بھی کہہ چکا،یہ دہشتگردی کے خاتمے کا سال ہے:آرمی چیف

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا ہے کہ امریکی ڈرون حملہ افسوسناک اور ہماری خودمختاری کی خلاف ورزی ہے۔آپریشن ضرب عضب اسی برس مکمل کرنے کا عہد کر رکھا ہے۔آرمی چیف نے کہا یہ دہشتگردی کا آخری سال ہے ، پہلے جب یہ کہا تھا کہ یہ سال دہشت گردی کے خاتمے کا سال ثابت ہو گا تو کئی لوگوں کو یقین نہیں آیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق صدر کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے موقع پر آرمی چیف نے بھی شرکت کی،جہاں بعد از خطاب اراکین پارلیمنٹ نے مختلف امور پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے گفتگوکی جبکہ کئی سیاسی رہنما تصویریںبنواتے رہے۔ پارلیمنٹ میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں بلوچستان کے علاقہ نوشکی میں ہونے والے ڈرون حملے کے حوالے سے آرمی چیف نے کہا ہے کہ یہ حملہ قومی سلامتی کی خلاف ورزی ہے۔ڈرون حملوں کیلئے بدقسمتی کا لفظ انتہائی چھوٹا ہے۔یہ حملے کسی صورت قابل قبول نہیں ہیں۔
آرمی چیف نے کہا کہ امریکہ سے ایف 16طیاروں کی فراہمی کیلئے سربراہ پاک فضائیہ کوششیں کررہے ہیں۔آرمی چیف نے آپریشن ضرب عضب کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کامیابی کی طرف گامزن ہے،دہشتگردی سے جنگ میں ناکامی کا کوئی آپشن نہیں ۔
جنرل راحیل نے کہا کہ ضرب عضب کو اسی سال میں مکمل کرنے کا عہد کررکھا ہے۔دہشتگردی کے خلاف99فیصد کامیابیاں حاصل کی ہیں جو ایک فیصد دہشت گردی رہ گئی ہے اسے بھی ختم کریں گے ۔انہوں نے کہا تمام وسائل بروئے کارلاکر دہشت گردوں کی واپسی کو ناممکن بنانا ہے ۔ دہشتگردی کے خلاف حاصل کی گئی کامیابیوں کو برقرار رکھنا ہے۔

56 فیصد آئی ڈی پیز کی واپسی مکمل ہو چکی ہے۔دہشتگردی کےخلاف جنگ میں کامیابی کیلیے وسائل کی فراہمی ترجیح ہونی چاہیے۔امن برقرار رکھنا اور تمام آئی ڈی پیز کی دوبارہ آبادکاری اولین ترجیح ہے۔انہوں نے کہا فاٹا کے عوام مطمئن ہیں کہ ان کے علاقے میں امن آرہا ہے۔آرمی چیف نے فاٹا میں گورنس نظام کے وضع کیئے جانے کو ضروری قراردیا ۔انہوں نے پوری قوم کے جذبے کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس وقت ہم ٹرننگ پوائنٹ پر کھڑے ہیں، ہمیں ہر صورت اس جنگ کو کامیابی سے ہمکنار کرنا ہے۔
ترکی کے دورے کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ترکی میں پاکستانی فوج کی دہشتگردی کیخلاف کارروائیوں کو سراہا گیا۔