پانامہ لیکس کی تحقیقات کرنے والے عدالتی تحقیقاتی کمیشن کے خلاف دائر درخواست کا میری ذات یا حکومتی لیگل ٹیم سے کوئی تعلق نہیں :بیرسٹرظفر اللہ خان
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قانون و انصاف بیرسٹر ظفر اللہ نے اس تاثر کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں پانامہ لیکس کی تحقیقات کرنے والے عدالتی تحقیقاتی کمیشن کے خلاف دائر درخواست کا ان کی ذات سے کوئی تعلق ہے اور نہ ہی حکومتی لیگل ٹیم ایسی کوئی درخواست دائر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ۔
نجی ٹی وی کے مطابق بیرسٹر ظفر اللہ نے اپنے تردیدی بیان میں کہا ہے کہ بعض ٹی وی چینلز پر ایک خبر بریکنگ نیوز کے طور پر نشر کی گئی جس میں بتایا گیا کہ کسی بیرسٹر ظفر اللہ نامی شخص نے سپریم کورٹ میں درخواست دائرکی ہے جس میں اس نے موقف اختیار کیا ہے کہ پاناما پیپرز کیس کو عدالت عظمی سننے کا اختیار نہیں رکھتی اور نہ ہی وہ خود ٹی او آرز بنا سکتی ہے ۔ بیان میں کہاگیا کہ بعض ٹی وی چینلز نے یہ خبر چلاتے ہوئے یہ تاثر دینے کی کوشش کی ہے کہ سپریم کورٹ میں یہ درخواست وزیر اعظم پاکستان کے معاون خصوصی برائے قانون و انصاف بیرسٹر ظفر اللہ کی سربراہی میں حکومتی لیگل ٹیم نے دائرکی ہے ۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قانون و انصاف بیرسٹر ظفر اللہ نے اس تاثر کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ا یسی کسی درخواست کا ان کی ذات سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی حکومتی لیگل ٹیم ایسی کوئی درخواست دائر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ۔ بیرسٹر ظفر اللہ نے مزید کہاکہ نہ صرف وفاقی حکومت بلکہ وزیراعظم نوازشریف بھی ذاتی طور پر یہ چاہتے ہیں کہ پانامہ پیپرز کی سپریم کورٹ تحقیقات کرے اور اس ضمن میں جو بھی فیصلہ آئے گا حکومت اسے کھلے دل سے تسلیم کرے گی ۔