ایم سی بی نجکاری سمیت میگاسکینڈلز کی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش ، مزید مہلت کی نیب کی استدعا مسترد، بتائیں ، ذمہ داران کیخلاف کیا کارروائی ہوئی: سپریم کورٹ

ایم سی بی نجکاری سمیت میگاسکینڈلز کی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش ، مزید مہلت کی ...
ایم سی بی نجکاری سمیت میگاسکینڈلز کی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش ، مزید مہلت کی نیب کی استدعا مسترد، بتائیں ، ذمہ داران کیخلاف کیا کارروائی ہوئی: سپریم کورٹ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) مسلم کمرشل بینک نجکاری سکینڈل سمیت 50میگاسکینڈلز کی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کردی گئی ہے جس میں وزیراعظم نواز شریف ، شہبازشریف ، اسحاق ڈار ، سابق وزیراعلیٰ اسلم رئیسانی اور ہمایوں برادرز کے مقدمات بھی شامل ہے ، عدالت نے نیب کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ ایم سی بی کی نجکاری میں بڑا گھپلاہواہے ، کوئی اور معاملہ ہوتاتو نیب کچل کررکھ دیتا، یہ معاملہ ایسے نہیں چھوڑیں گے ، معاملہ سیدھا ساہے ، ایم سی بی کے پیسوں سے ہی ایم سی بی خریداگیا، برسوں پرانے کیسز پر رپورٹس آاور جارہی ہیں ۔عدالت نے مزید تحقیقات کے لیے مہلت دینے کی نیب کی درخواست مسترد کرتے ہوئے حکم دیاکہ نیب بتائے کہ شکایت کب ملی اور کب تصدیق ہوئی ، اب تک ذمہ داران کیخلاف کیاکارروائی عمل میں لائی گئی ۔
سپریم کورٹ کے دورکنی بینچ نے میگاسکینڈلز کیس کی سماعت کی جس دوران نیب نے 50میگاکرپشن سکینڈلز کی رپورٹ پیش کی ۔ نیب کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے جسٹس مقبول باقر نے کہاکہ ایم سی بی کی نجکاری سے متعلق نیب چارماہ سے غلط بیانی سے کام لے رہاہے ، یہ معاملہ ایسے نہیں چھوڑیں گے ، تحقیقات کیا ہوئیں ؟
جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہاکہ برسوں پرانے مقدمات کی رپورٹس آاور جارہی ہیں ، نیب کی رپورٹ میں اہم نکات کا ذکر کیوں نہیں ؟ نیب بتائے شکایت کب ملی اور کب تصدیق ہوئی ، نیب نے سب کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگارکھاہے ، لگتاہے نیب بڑے گھپلوں سے پردہ ڈال رہاہے ۔
نیب حکام نے عدالت سے استدعا کی کہ تحقیقات کے لیے مزید مہلت دی جائے جس پر فاضل عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ 2002ءمیں انکوائری ہوچکی ہے ، 13سال پہلے کا کیس ہے ، اب ایکشن لیناہے ، بتائیں کہ ذمہ داران کیخلاف کیا کارروائی ہوئی ؟جسٹس مقبول باقر نے کہاکہ ساری چیزیں سامنے ہیں ، کیس کو خواہ مخواہ طول دیناچاہتے ہیں ، نئی کوئی چیز نہیں ۔