جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی اس تصویر میں ممتاز قادری کا بوسہ لینے والا شخص واقعی اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی ہیں؟اصل حقیقت سامنے آگئی
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کو قتل کرنے کے جرم میں ممتاز قادری کو گرفتار کرنے کے بعد پیشی کیلئے عدالت لانے کے موقع پر ایک شخص نے ممتاز قادری کا بوسہ لیا ۔ممتاز قادری کا بوسہ لینے والی تصویر دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائر ل ہوگئی ۔تصویر میں بوسہ لینے والے شخص کے بارے میں یہ مشہور ہوگیا کہ وہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے موجودہ چیف جسٹس شوکت عزیز صدیقی ہیں جو کہ ممتاز قادری کا بوسہ لے رہے ہیں۔
مگر حقیقت دراصل اس کے بالکل برعکس ہے کہ بوسہ لینے والا شخص جسٹس شوکت عزیز صدیقی صاحب نہیں ہیں بلکہ وہ ایڈووکیٹ یاسر شکیل ہیں جو کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی سے مشابہت رکھتے ہیں۔جب جسٹس شوکت صدیقی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کا عہدہ سنبھالا تو اس کے بعد بوسہ لینے والی تصویر اور چیف جسٹس کی تصویر کو جوڑ کر سوشل میڈیا پر وائرل کردیا گیا جس سے یہ پیغام دیا گیا کہ ایک پاکستانی جج قتل کے مجرم کا بوسہ لے رہے ہیں۔
حقیقت کھل کر اس وقت سامنے آئی جب بوسہ لینے والے شخص ایڈووکیٹ یاسر شکیل جو کہ سوش میڈیا پر کافی ایکٹو ہیں نے ایک پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ ممتاز قادری کا بوسہ لینے والی تصویر ان کی ہے اور برائے مہربانی اس تصویر کو جسٹس شوکت عزیز صدیقی سے منسوب نہ کیا جائے۔ایڈووکیٹ یاسر شکیل ناموس رسالتﷺ فورم کے رکن ہیں اور ممتاز قادری کی اس وقت وکلاءکی ٹیم کا حصہ تھے جو کہ کیس کی نگرانی کررہے تھے۔
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے معاملے پر اسلام آبا د ہائیکورٹ میں کیس چل رہا ہے جس کی سماعت جسٹس شوکت عزیز صدیقی ہی کررہے ہیں اور ایک مرتبہ پھر اسی بوسہ لینے والی تصویر کو سوشل میڈیا پر وائرل کرکے متنازعہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔