وزیراعظم نے اگر زیڈ ایف سی کپیٹل سے تنخواہ وصول کی ہو تو سزا دی جانی چاہیے : حسین نواز
اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم کے صاحبزادے حسین نواز نے کہاہے کہ نوازشریف نے کبھی بھی زیڈ ایف سی کپیٹل سے تنخواہ وصول نہیں کی اور نہ ہی ان کا کوئی شیئر ہے ، اگر اس کمپنی کی جانب سے نواز شریف کے اکاوئنٹ میں کوئی بھی تنخواہ منتقل کی گئی ہو تو شریف خاندان کو اس پر سزا دی جانی چاہئے۔
روزنامہ جنگ میں احمد نورانی نےلکھا کہ ’وزیراعظم کے بیٹے حسین نواز نے دی نیوز سے تصدیق کی کہ نہ تو وزیراعظم نواز شریف کا اس کمپنی زیڈ ایف سی کپیٹل میں ایک بھی شیئر ہے اور نہ ہی انہوں نے اس کمپنی سے کبھی تنخواہ وصول کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی کوئی شہادت نہیں ہے کہ وزیراعظم کا مذکورہ کمپنی میں کوئی شیئر ہے یا ان کے اکاﺅنٹ میں تنخواہ منتقل کی گئی۔حسین نواز نے دی نیوز کو بتایا کہ اگر اس کمپنی کی جانب سے نواز شریف کے اکاوئنٹ میں کوئی بھی تنخواہ منتقل کی گئی ہو تو شریف خاندان کو اس پر سزا دی جانی چاہئے جبل علی فری زون اتھارٹی کے خط میں تنخواہ وغیرہ کا ذکر کچھ اپوائنٹ منٹ لیٹرز سے تھا جو معمول کے مسودے پر مشتمل تھا۔
شریف خاندان کا اصرار ہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے اس کمپنی سے کبھی تنخواہ وصول نہیں کی اور جے آئی ٹی کے اس ضمن میں ثبوت صرف ردی ہیں یا پھر کسی غلط فہمی کا نتیجہ ہیں۔ شریف خاندان کے ذرائع کہتے ہیں کہ اگر کوئی شخص کمپنی سے مالی فوائد حاصل نہیں کر رہا یا حصص یافتگان میں شامل نہیں ہے تواس حقیقت کا اعلان کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے کہ کوئی شخص کمپنی کا چیئرمین ہے۔ شریف خاندان کا موقف غلط ہوسکتا ہے لیکن یہ حقیقت ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے انہیں تنخواہ کی فراہمی یا کمپنی کی ملکیت کو ثابت کرنے میں ناکام رہی۔جے آئی ٹی کے پاس اب بھی موقع ہے کہ وہ اپنے اس الزام اور دیگر کو ثابت کرنے کے لئے کمپنی کی شیئرہولڈنگ کا ثبوت اور وزیراعظم کو تنخواہ کی منتقلی کا ثبوت فراہم کرے بصورت دیگر اس سب کو ردی سمجھا جائے گا‘۔