’عمران خان نا اہلی کیس میں فیصلہ جو بھی آئے اس سے ملک میں یہ کام ہوگا‘ سلیم صافی نے بڑی پیشگوئی کردی

’عمران خان نا اہلی کیس میں فیصلہ جو بھی آئے اس سے ملک میں یہ کام ہوگا‘ سلیم ...
’عمران خان نا اہلی کیس میں فیصلہ جو بھی آئے اس سے ملک میں یہ کام ہوگا‘ سلیم صافی نے بڑی پیشگوئی کردی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینئر صحافی و تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا ہے کہ سیاستدانوں کی وجہ سے اس وقت عملاً عدالت کا احتساب ہورہا ہے، عمران خان نا اہلی کیس میں فیصلہ جو بھی آئے وہ پاکستان کی سیاست کا رخ متعین کرے گا، اگر وہ نا اہلی سے بچ گئے تو نواز شریف کے بیانیے کو تقویت ملے گی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سلیم صافی نے کہا کہ عدلیہ سب سے زیادہ آزمائش میں مبتلا ہے ، اس وقت عملاً عدالت اور ججز کا ہی احتساب ہورہا ہے اورسیاسی رہنماﺅں نے عدلیہ کو اس نہج پر پہنچایا ہے کیونکہ سیاسی رہنما پارلیمنٹ میں طے کیے جانے والے معاملات بھی عدالت میں لے جاتے ہیں ۔ اس میں کچھ عمل دخل افتخار چوہدری کا بھی ہے کیونکہ انہیں سیاسی معاملات عدالت میں کھینچنے کا شوق تھااور رہی سہی کسر سیاستدانوں نے پوری کردی۔

یہ خبر بھی پڑھیں: ”عمران خان اور نواز شریف کے کیس میں سب سے بڑا فرق یہ ہےکہ؟ “سپریم کورٹ کے فیصلے سے پہلے حامد میر نے بڑی بات کہہ دی
انہوں نے کہا کہ عدالتوں میں فیصلے قانون کے مطابق ہوتے ہیں اور پاکستان کی تمام تر سیاسی کارروائی عدالتی فیصلوں کے ساتھ ہورہی ہے، عمران خان نا اہلی کیس میں فیصلہ جو بھی آئے وہ پاکستان کی سیاست کا رخ متعین کرے گا، اگر فیصلے میں وہ معیارات استعمال نہ ہوئے جو یوسف رضا گیلانی اور نواز شریف کے کیس میں ہوئے تھے تو مخالفین شدت کے ساتھ سامنے آئیں گے۔اگر عمران خان نا اہل ہو جاتے ہیں تو اس کے دوسری طرح کے اثرات مرتب ہوں گے، اگر عمران خان نا اہلی سے بچ گئے تو نواز شریف کا بیانیہ مزید مضبوط ہوگا۔فیصلے کے بعد مسلم لیگ ن عدلیہ کو نشانہ بنائے گی اور کہے گی کہ ان کیلئے ایک اور پی ٹی آئی کیلئے انصاف کا دوسرا پیمانہ ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: جماعت اسلامی کو تحریک انصاف نے سب سے زیادہ نقصان پہنچایا : سلیم صافی
سلیم صافی کا کہنا تھا کہ عدالتیں قانون کے مطابق فیصلے کرتی ہیں لیکن عوام کامن سینس پر چلتے ہیں۔ اگر عمران خان بچ گئے اور جہانگیر ترین نا اہل ہوگئے تو عوام اپنی کامن سینس استعمال کرتے ہوئے سوچیں گے کہ جہانگیر ترین ہی پی ٹی آئی کے اصل مالک ہیں جو پارٹی کا سارا خرچہ چلا رہے ہیں اگر وہ نا اہل ہوگئے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ عمران خان نے بھی نواز شریف کی طرح کرپٹ افراد کو اپنے گرد اکٹھا کیا ہوا ہے، جھوٹ اور غلط بیانی کے لحاظ سے عمران خان اور نواز شریف ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔

مزید :

اسلام آباد -