آصف علی زرداری نے نواز شریف کو 63,62 پچھلی تاریخوں سے ختم کرنے میں تعاون کا یقین دلایا: سینئر صحافی
اسلام آباد (ویب ڈیسک) نواز شریف اور آصف زرداری ایک صفحے کی طرح ایک دوسرے کے ساتھ اور رابطہ میں ہیں، بیانات صرف ڈرامہ ہے، چار سال قبل دورے کے دوران طے کئے گئے فارمولا کے تحت زرداری واپس آئے ہیں، اس فارمولا کے تحت آصف زرداری صدر اور نواز شریف وزیراعظم ہوں گے، صدر ممنون حسین سے استعفیٰ لیا جائے گا، تاہم 50 فیصد امکان ہے کہ وہ انکار کردیں، یہ انکشاف سینئر تجزیہ نگار نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کے دوران کئے۔
پانامہ کیس میں نیب نے نواز شریف ، حسن نوازاور حسین نواز کو 18اگست کو طلبی کے سمن جاری کر دیئے
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی ریلی کے دوران پیپلزپارٹی رہنماﺅں کو کم بیانات دینے کی ہدایت جاری کی گئی، نواز شریف اور زرداری میں رابطوں کی ذمہ داری چند شخصیات پوری کررہی ہیں، جن میں ایک کا نام نویدملک ہے۔ زرداری نے 63,62 پر پچھلی تاریخوں سے ختم کرنے کی حمایت پر یقین دہانی کرائی تو جواب میں نواز شریف نے صدر بنانے کی آفر کی کہ آپ کو مکمل استثنیٰ حاصل ہوگا۔ اسحق ڈار سے عہدے واپس لینا بھی محض ڈرامہ ہے، دھرنے کے بعد ڈاکٹر عامر نے صدر مملکت بننا تھا، وہ اسلام آباد آئے، امریکی سفیر سے ملاقات کی، لیگی رہنما بھی راضی تھے، تاہم حالات پلٹ گئے اور صدر بننے کی بجائے گرفتار ہوئے۔ اس بار زرداری صدر بننے آئے ہیں تاہم منصوبہ کامیاب نہ ہوگا، عدالت کے حکم پر سندھ نیب نے کارروائیاں شروع کردی ہیں، جلد ایک بہت بڑی شخصیت گرفتارہوسکتی ہے۔ پیپلزپارٹی اور ن لیگ فارمولا پر متحدہ لندن، پاکستان، فضل الرحمن، اے این پی آن بورڈ جیسی جماعت اسلامی کو اگلے الیکشن میں لاہور سے دو قومی اسمبلی نشستیں دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔شاہد مسعود کاکہناتھاکہ جماعت اسلامی میں ایک گروپ نواز شریف کا بہت قریب ہے ۔
سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ بدمعاشیت نے ایک پلاننگ کے تحت ملک کو قوموں تلے دبایا ہے، 4 سال میں 35 ارب ڈالر کا منصوبہ تھا کہ ملک کو معاشی طور پر اتنا کمزور کردیا جائے کہ وہ ڈیل پر مجبور ہوجائے یعنی ریاست کو بلیک میل کیا جائے، بلاول بھٹو سے جے آئی ٹی وہی سوال کرے جو مریم سے کئے تو وہ اپنی جائیدادوں بارے کیا جواب دیں گے۔