ظفر حجازی کے تفتیشی افسر کا صحافیوں پر تشدد اور موبائل فون چھیننے کا واقعہ، اندراج مقدمہ کے لئے درخواست دے دی گئی,وزیر داخلہ نے رپورٹ طلب کر لی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن ) وفاقی تحقیقاتی ادارہ ( ایف آئی اے ) کی جانب سے چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی کے مقدمہ کے مقرر کئے جانے والے تفتیشی افسر طاہر تنویر کی طرف سے 2صحافیوں پر تشدد اور موبائل فون چھیننے کے واقعہ کا مقدمہ درج کرنے کے لئے تھانہ کراچی کمپنی پولیس کو درخواستیں دے دی گئیں ، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے قائم مقام ڈی جی ایف آئی اے سے رپورٹ طلب کر لی۔
تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کے افسر طاہر تنویر نے چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی کو طبیعت کی ناسازی کے باعث پمزہسپتال منتقل کیا تو وہاں پر موجود نجی ٹی وی چینل کی خاتون رپورٹر صبا نے ملزم کی فوٹو بنائی جس پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے طاہر تنویر نے خاتون صحافی کو فوٹو ڈیلیٹ کرنے کا کہا ، صحافی کے ساتھ موجود رپورٹر اعتزاز حسن نے تفتیشی افسر کو کہا کہ فوٹو ڈیلیٹ کردیتے ہیں جس پر اے ڈی طاہر تنویر نے خاتون رپورٹر کا بازو پکڑ کر موبائل چھین لیا ،دوسرے رپورٹر کی مداخلت پر اے ڈی طاہر تنویر نے ایف آئی اے کے دیگر اہلکاروں اور ظفر حجازی کے قریبی رشتہ داروں کے ہمراہ میڈیا کے نمائندوں پر دھاوا بول دیا ۔خاتون رپورٹر صبا اور اعتزاز حسن کوایک گھنٹہ تک کمرے میں بند رکھا، واقعہ کی اطلاع ملنے پر ایس پی صدر حسن اقبال، ڈی ایس پی سردار مصطفی ، ایس ایچ او کراچی کمپنی اور اے سی شعیب علی پولیس کی نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ کر حالات کو قابو کیا ۔رپورٹرز کی جانب سے پولیس کو ایف آئی اے افسران اور اہلکاروں کے خلاف قانونی کاروائی کے لئے درخواستیں دے دی ہیں۔ دوسری جانب وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے واقعہ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے قائم مقام ڈی جی ایف آئی اے سے رپورٹ طلب کرلی