نعیم بخاری صاحب!آپ بہت جلدی دلائل دے جاتے ہیں،درخواست گزارنے موقف تبدیلی کی درخواست پراعتراض اٹھایا ہے، چاہتے ہیں فریقین کوموقع ملے اورسچ سامنے آئے،چیف جسٹس ثاقب نثار
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ میں عمران خان اور جہانگیر ترین نااہلی کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نعیم بخاری صاحب!آپ بہت جلدی دلائل دے جاتے ہیں،ہمیں بھی بہت سی چیزوں کوسمجھناہوتاہے، مقدمے میں انکوائری اورتحقیقات بھی کررہے ہیں،چاہتے ہیں دونوں کوموقف پیش کرنے کاپوراموقع ملے،چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ درخواست گزارنے موقف تبدیلی کی درخواست پراعتراض اٹھایاہے،چاہتے ہیں فریقین کوموقع ملے اورسچ سامنے آئے۔
اس پر عمران خان کے وکیل نعیم بخاری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ تاثریہ ہے عمران خان نے عدالتی سوالات پریوٹرن لیاہے،بیان حلفی دیتے ہوئے عمران خان کے پاس دستاویزنہیں تھیں۔
حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ کا کہنا تھا کہ فریقین کےلئے مقدمے کی سماعت مکمل ہوچکی،عدالت سے استدعاکی تھی کہ فیصلہ محفوظ کرلے،کیونکہ سماعت مکمل ہونے کے بعددستاویز جمع نہیں کرائی جاسکتیں،نعیم بخاری موکل کے خلاکو پرکررہے ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اکرم شیخ صاحب !آپ اپنی باری پراعتراض کرسکتے ہیں۔
جسٹس فیصل عرب نے استفسار کیا کہ کاغذات نامزدگی کے وقت نیازی سروسزکے اکاو¿نٹ میں کتنی رقم تھی؟۔
اس پر نعیم بخاری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اگست 2012 میں نیازی سروسز کے اکاو¿نٹ میں 471 پاو¿نڈتھے،عمران خان کونیازی سروسز کے اکاو¿نٹ سے 22ہزاریورومارچ 2008میں ملے۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ دیکھناہے پاناما فیصلے میں شواہد کے بارے میں کیاکہاگیا،پاناماکیس میں بھی ایسے ہی سوالات تھے،ہمارے سامنے غیرمصدقہ دستاویزآئی ہیں۔
اس پر نعیم بخاری نے کہا کہ عدالت چاہے تودستاویز کی تصدیق کراسکتی ہے
جسٹس عمر عطا نے کہا کہ آپ پاناماکیس فیصلے کوپڑھیں،ہم بھی فیصلہ دیکھیں گے۔
نعیم بخاری نے کہا کہ میرے موکل عمران خان کےخلاف کوئی مقدمہ نہیں بنتا
جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ نیازی سروسز کی دستاویزمیں عدم مطابقت ہے۔
دوران سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ 82 ہزارپاو¿نڈکی انٹری اسٹیٹمنٹ کے اگلے صفحے پرنہیں ہے،82 ہزارپاو¿نڈکی انٹری تاہم صفحہ 11 پرموجود ہے،نیازی سروسزلمیٹڈ کی دستاویزفائل کردیں،موازنہ کریں گے۔
پی ٹی آئی وکیل نعیم بخاری نے کہا کہ عمران خان نے کسی بھی جگہ یوٹرن نہیں لیا، عمران خان کابیان حلفی یادداشت پرمبنی تھا، ان مقدمات میں میرابلڈ پریشر 160 سے بھی زیادہ ہوگیا، روزانہ ورزش کررہاہوں،عدالت اجازت دے تواب آرام کروں گا،نعیم بخاری کا کہنا تھا کہ ٹی وی پراکرم شیخ سے متعلق غلط بات کہنے پرمعافی مانگتاہوں۔
حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ کا کہنا تھا کہ مجھے گالیاں دی گئیں،نعیم بخاری معافی نہ بھی مانگیں توکیاکرسکتاہوں
اس پر چیف جسٹس سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ اکرم شیخ صاحب نے اچھے اندازمیں دلائل دیئے،کنڈکٹ کی تعریف کرتے ہیں۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد سماعت کل تک ملتوی کر دی ہے۔