ملزمہ ماہین ظفر نے طیبہ پر تشدد کیا، راجا خرم علی نے معاملہ دبایا،بچی کو طبی سہولت بھی نہیں دی ، رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع

ملزمہ ماہین ظفر نے طیبہ پر تشدد کیا، راجا خرم علی نے معاملہ دبایا،بچی کو طبی ...
ملزمہ ماہین ظفر نے طیبہ پر تشدد کیا، راجا خرم علی نے معاملہ دبایا،بچی کو طبی سہولت بھی نہیں دی ، رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)ملزمہ ماہین ظفر نے طیبہ پر تشدد کیا، ملزمہ کے خاوندراجا خرم علی نے معاملے کو متعلقہ حکام سے چھپایا اور بچی کو طبی سہولت بھی فراہم نہیں کی ہے ،اسلام آباد پولیس نے حتمی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہے۔
جیو نیوز کے مطابق طیبہ تشدد کیس کے حوالے سے پولیس کی حتمی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی گئی،ڈی آئی جی اسلام آبادپولیس کاشف عالم کی دستخط شدہ رپورٹ 7 صفحات پر مشتمل ہے،ملزمہ ماہین ظفر کے خلاف چالان ٹرائل کورٹ میں جمع کرادیا گیا ہے، ملزم راجا خرم علی خان 26 جنوری تک عبوری ضمانت پر ہیں،چالان میں ملزمہ ماہین ظفر کو طیبہ پر تشدد کاذمے دار قرار دیا گیاہے۔

مزنگ قبرستان سے بچی کی لاش غائب ، گورکن گرفتار
رپورٹ میں راجا خرم علی کوطیبہ کامعاملہ متعلقہ حکام سے چھپانے، طبی سہولت فراہم نہ کرنے کا ذمے دار قرار دیا گیا ہے، راجہ خرم علی نے 18 گھنٹے تک طیبہ کا علاج نہیں کرایا ،بچی کے ڈی این اے ٹیسٹ اور میڈیکل رپورٹ 19 جنوری کو مل گئی تھی، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد راجاخرم علی کےخلاف چالان جمع کرایاجائیگا۔

واضح رہے او ایس ڈی بنائے گئے جج خرم علی کی اہلیہ ماہین ظفر نے کم سن ملازمہ طیبہ کو جھاڑوگم ہونے پر مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا تھا،چیف جسٹس آف پاکستان نے ازخود نوٹس لے رکھا ہے جس کی سماعت سپریم کورٹ میں جاری ہے۔