توہین عدالت کیس ، بابراعوان کی بریت کی درخواست پر اٹارنی جنرل کو نوٹس ،سپریم کورٹ نے ریکارڈ طلبی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا

توہین عدالت کیس ، بابراعوان کی بریت کی درخواست پر اٹارنی جنرل کو نوٹس ،سپریم ...
توہین عدالت کیس ، بابراعوان کی بریت کی درخواست پر اٹارنی جنرل کو نوٹس ،سپریم کورٹ نے ریکارڈ طلبی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں بابر اعوان کی بریت کی درخواست پر اٹارنی جنرل کو نوٹس اور ریکارڈ طلبی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے مزید سماعت دو جولائی تک ملتوی کردی ۔ توہین عدالت کیس میں بابراعوان کے وکیل علی ظفر ایڈووکیٹ وکالت سے دستبردار ہوگئے ہیں ۔جسٹس اطہر سعید اور جسٹس اعجاز افضل پر مشتمل دو رکنی بنچ کے روبرو بابراعوان نے کہاکہ جج نرم گفتار ہوتے ہیں پتہ نہیں اُن کی کونسی بات ناگوار گزرتی ہے جس پر جسٹس اطہر سعید نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ’ آپ بیٹھ جائیں ، ہمیں ڈکٹیٹ کرنے کی ضرورت نہیں ‘۔بابراعوان نے کہاکہ اُن کے رویہ پر عدالت کو اعتراض ہے تو معاملہ بار کوبھجوائیں ۔ بابراعوان نے اپنے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ کی خدمات کی ضرورت نہیں جس پر اُن کے وکیل علی ظفر نے کہاکہ وہ کیس سے دستبردار ہورہے ہیں کیونکہ اُن کے موکل خو د دلائل دیناچاہتے ہیں ۔بابراعوان نے عدالت سے مطالبہ کیاکہ اُن لوگوں کو بھی طلب کریں جو پریس کانفرنس میں موجود تھے جس پر جسٹس اعجاز افضل نے کہاکہ آپ کو یہ بتانے کی ضرورت نہیں ، عدالت جانتی ہے ۔بابراعوان نے ریکارڈ طلب کرنے کی استدعا کی جس پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔بابراعوان نے کہاکہ وہ کیس خود لڑیں گے اور عدالت جانتی ہے کہ بڑے بڑے لوگوں کو وکلاءنہیں مل رہے ۔بابراعوان نے عدالت سے درخواست کی کہ بری کرنا عدالت کے دائر ہ اختیار میں ہے لہٰذا عدالت اُنہیں بری کردے جس پر عدالت نے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت دوجولائی پیر تک ملتوی کردی ۔