سانحہ کوئٹہ میں ریڈ کریسنٹ کے اہلکاروں نے سب سے پہلے امدادی کارروائیاں شروع کیں :چیئرمین ریڈ کریسنٹ
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان ریڈ کریسنٹ کے چیئر مین ڈاکٹر سعید الہٰی نے کہا ہے کہ سانحہ کوئٹہ میں ریڈ کریسنٹ کے اہلکاروں نے سب سے پہلے پہنچ کر امدادی کارروائیاں کیں جس پر بلوچستان حکومت اور بین الاقوامی نے سراہا ۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ریڈ کریسنٹ نے ہر ضلع میں 50تربیت یافتہ اہلکاروں کی ٹیمیں تشکیل دی ہیں جو کسی بھی حادثے کی صورت میں سب سے پہلے امدادی کارروائیاں کرتی ہیں ۔
روزنامہ پاکستان کے ویب چینل کی جانب سے سی پیک کانفرنس کی بھرپور کوریج،شرکاءتعریف کرتے رہے
روزنامہ پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئٹہ حملہ بہت ہی افسوسناک واقعہ ہے ،اس حملے میں دہشت گردوں نے ہسپتال کو نشانہ بنا یا جو کہ کبھی میں جنگوں میں نہیں ہوا ،کوئی بھی دشمن ہسپتالوں پر حملے نہیں کرتا ۔ان کا کہنا تھا کہ بزدل دہشت گردوں نے کوئٹہ کے ہسپتال پر حملہ کر کے ثابت کیا کہ ان میں انسانیت نہیں ہے ۔ریڈ کریسنٹ کے چیئر مین نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ میں سب سے پہلے ریڈ کریسنٹ کی چھ ایمبو لینسز ،ڈاکٹروں اور اہلکاروں نے پہنچ کر امدادی کارروائیاں کیں ۔رضاکاروں نے زخمیوں کو خون مہیا کیا اور لاشوں کو مردہ خانے پہنچایا ۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم گزشتہ دوسالوں سے کام کر رہے ہیں اس لیے پاکستان ریڈ کریسنٹ نے کوئٹہ حملے کے دوران سب سے پہلے امدادی کارروائیوں میں حصہ لیا ۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ہیڈ کوارٹر میں آپریشن روم موجود ہے جس میں الیکٹرونک میڈ یا اور دیگر ذرائع سے کسی بھی حادثے کی صورت میں معلومات موصول ہوتی ہیں ،ہم نے ہر ضلع میں پاکستان ریڈ کریسنٹ کے اہلکاروں کی بہترین ٹریننگ کی ہے ۔