پتوکی ہاﺅسنگ سوسائٹی کیس میں غفلت کا الزام، نیب کی تاریخ میں پہلی بار اعلیٰ افسر برطرف، ایک کی تنزلی، ڈی جی کو نوٹس
اسلام آباد (ویب ڈیسک) قومی احتساب بیورو نے ہاﺅسنگ سوسائٹی کیس میں غفلت برتنے کے الزام ڈی جی نیب لاہور سمیت پانچ افسران کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے تفتیشی افسر ڈپٹی ڈائریکٹر کو ملازمت سے برطرف، ڈائریکٹر کی پانچ سال کیلئے ترقی اور تنخواہ میں سالانہ اضافہ روک دیا جبکہ ایک ایڈیشنل ڈائریکٹر کی تنزلی کرکے انہیں ڈپٹی ڈائریکٹر اوردوسرے ایڈیشنل ڈائریکٹر کی تنخواہ میں اضافہ روک دیا ہے اس کیس میں ڈی جی نیب لاہور حسنین اقبال کو بھی نوٹس جاری کیا گیا ہے۔مقامی اخبار نئی بات کے مطابق نیب لاہور کے افسر ڈپٹی ڈائریکٹر رائے ناصر اقبال پتوکی ہاﺅسنگ سوسائٹی کیس کی تفتیش کررہے تھے جس میں ملزموں کی گرفتاری عمل میں نہیں آرہی تھی تاہم تفتیشی ٹیم نے کل چار ملزموں میں سے تین گرفتارکرلئے اور ایک ملزم گرفتار نہیں ہورہا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کیس میں تفتیشی افسر کو مختلف قسم کے دباﺅ کا بھی سامنا تھا جو اس کی گرفتاری میں رکاوٹ بن رہے تھے، نیب افسران نے پہلے اس ہاﺅسنگ سوسائٹی کے سیکرٹری کو گرفتار کیا۔ بعدازاں تین ملزم بھائیوں میں سے دو کو گرفتار کرلیا اور ایک ملزم کی گرفتاری کیلئے کارروائی جاری تھی جبکہ سپریم کورٹ کی طرف سے بھی کیسوں کی تفتیش درست انداز میں نہ ہونے پر سخت نوٹس لیا تھا جس کے بعد چیئرمین نیب قمر الزمان چوہدری نے نیب کی تاریخ کا سخت ترین ایکشن لیتے ہوئے مذکورہ تفتیشی افسر ڈپٹی ڈائریکٹر رائے ناصر اقبال کو ملازمت سے برطرف کردیا ہے جبکہ ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب لاہور ضیاءاللہ خان کی تنزلی کرکے انہیں ڈپٹی ڈائریکٹر بنادیا گیا ہے اور ڈائریکٹر نیب لاہور عتیق الرحمان کی پانچ سال کی ترقی اور تنخواہ میں سالانہ اضافہ روک دیا گیا ہے ۔ اس وقت کے ڈی جی نیب لاہور حسنین احمد کو بھی نوٹس جاری کیا گیا ہے، اسی طرح ایڈیشنل ڈائریکٹر اولک کی دو سال کیلئے تنخواہ میں اضافہ روکا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ جیب کی سولہ سالہ تاریخ میں کسی افسر کو پہلی مرتبہ ملازمت سے برطرفی کی سزا دی گئی ہے۔