خاتون سمیت پی ٹی آئی کے 14 کارکنان کے خلاف کتا مارنے کا مقدمہ درج
جہلم (نیوز ڈیسک) سیاسی مخالفین کے خلاف انتقامی کارروائی یا کچھ اور ،صدر پولیس نے خاتون سمیت پاکستان تحریک انصاف کے 14 کارکنا ن کے خلاف کتا مارنے کا مقدمہ درج کرلیا ہے ۔
ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی کے این اے 63 سے امیدوار فواد چودھری نے الزام لگایا ہے کہ جن لوگوں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں انہوں نے حالیہ ضمنی انتخاب میں میری حمایت کی تھی اور اسی جرم کی پاداش میں ان کے خلاف انتہائی مضحکہ خیز قسم کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔جہلم کے قائم مقام ڈی پی او سکندر حیات نے کہا ہے کہ مقدمہ سیشن کورٹ کے حکم پر درج کیا گیا ہے اور اس حوالے سے پولیس اپنی تفتیش کر رہی ہے۔
روزنامہ پاکستان کی تازہ ترین اور دلچسپ خبریں اپنے موبائل اور کمپیوٹر پر براہ راست حاصل کرنے کیلئے یہاں کلک کریں
ایف آئی آر کے مطابق جہلم کے نواحی گاو¿ں ٹامیاں والا کے کامران فیصل نامی شخص نے الزام لگایا ہے کہ ظہیر خان، امین خان ، آصف گڈو اور ایک خاتون سمیت 10 نامعلوم افراد اس کے احاطہ مویشیاں میں داخل ہوئے اور آتے ہی اس پر ڈنڈوں اور لوہے کے راڈز سے حملہ کردیا اور اس کے پالتو کتے کو اٹھا کر لے گئے۔ کامران نے الزام لگایا کہ ملزمان نے ڈنڈوں اور لوہے کے راڈز سے تشدد کرکے اس کے کتے کو ہلاک کردیا۔
شہری بازار سے مچھلی خرید کر لایا تو اندر سے ایسی چیز نکل آئی کہ واقعی ہوش اُڑگئے، دیکھ کر آپ بھی مچھلی سے ہی ڈرنے لگیں گے
دوسری طرف نجی ٹی وی ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری نے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ مقدمہ میں نامزد مرکزی ملزم ظہیر اس کا سپورٹر ہے اور الیکشن میں پی ٹی آئی کی حمایت کی پاداش میں ن لیگ انتقامی کارروائی کر رہی ہے۔