سیہون حملے میں بیرونی فیکٹر زکو رد نہیں کرتے، افغانستان کی سرزمین کو پاکستان کیخلاف استعمال کیاجارہا ہے:شاہ محمود قرشی
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہم سیہون شریف میں ہونیوالے حملے میں بیرونی فیکٹر ز کو ہرگز رد نہیں کرتے، افغانستان کی سرزمین کو پاکستان کیخلاف دہشتگردانہ کاررروائیوں میں استعمال کیا جارہا ہے۔
Yayvo اور PSL اکٹھے ہو گئے، کرکٹ جنونیوں کا مزہ دوبالا ہو گیا
تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی کا کراچی ایئر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کے دوران حضرت لال شہباز قلندر کے مزار پر ہونیوالے خود کش حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہنا تھاکہ یہ حملہ انسانیت اور اسلام کے اصولوں کے خلاف ہے ، اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔ ملک میں ایک بار پھر سے دہشتگردی نے سر اٹھالیا ہے جس کی سرکوبی کیلئے وفاقی ،صوبائی حکومت، سول اور عسکری اداروں، عوام سب کو متحد ہونا ہوگا۔دہشتگردوں نے افغانستان میں منتقل ہوکر وہاں اپنے کیمپ بنا لیا لئے ہیں اور ان کیمپوں سے پاکستان میں آکر کارروائیاں کرنے کے بعد واپس اسی جگہ فرار ہوجاتے ہیں ،افغان حکومت کو چاہیے کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان سے تعاون کرے، دہشتگردوں کے خلاف تعاون ناگزیر ہے کسی کا آلہ کار نہیں بننا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں غیرمعمولی حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے فوجی عدالتوں کی ضرورت محسوس کی گئی تھی ،2سال کے دوران فوجی عدالتوں نے تو اپنا کام بھر انداز سے کیا لیکن حکومت بتائے کہ انہوں نے کیا کیا؟۔افسوس کی بات ہے کہ پاکستان کے پاس گزشتہ چار سال سے کوئی وزیر خارجہ نہیں ہے جبکہ اس بات میں بھی کوئی شک نہیں سرتاج عزیز تجربہ کار ہیں لیکن وہ وزیر خارجہ نہیں ہیں ،شاید اسی وجہ سے عالمی عدالت میں پاکستان کا مقدمہ اسی لئے کمزور ہے کہ ہمارا وکیل نہیں ہے۔حکومت کو یہ بات سمجھ میں نہ جانے کیوں نہیں آتی کہ مشیر کو بیرون ملک وہ توجہ نہیں دی جاتی جو ایک وزیرخارجہ کو حاصل ہوتی ہے۔