رواں سال شہری اٹھارہ ہزار موبائل فونز سے محروم
کراچی ( صباح نیوز)سٹریٹ کرائم میں اضافے سے شہری پریشان ہیں ، اے ٹی ایم ، بینک سے رقم نکلوانا محال ، پولیس ، رینجرز کے دعووں کے باوجود وارداتوں میں اضافہ ہو گیا ، کراچی میں سٹریٹ کرائم میں اضافے پر شہری پریشان ، پولیس جرائم پر قابو پانے کے بجائے چھپانے میں مصروف ، سی پی ایل سی کے مطابق رواں سال اٹھارہ ہزار سے زائد موبائل فونز چھینے اور چوری کیئے جاچکے ہیں جبکہ پولیس ریکارڈ میں تعداد آدھی ہے۔ کراچی میں سٹریٹ کا جن قابو سے باہر ہوگیا ، شہر کا کوئی چوک ، گلی یا محلہ محفوظ نہیں۔ اے ٹی ایم ہو یا بینک شہریوں کیلئے رقم نکلنا محال اور قیمتی موبائل فون رکھنا سیکیورٹی رسک بن گیا۔ پولیس اور رینجرز کے تمام تر اقدامات اور دعویٰ کے باجود وارداتوں میں کمی کے بجائے اضافہ ہی ہورہا ہے۔
سی پی ایل سی کے اعداد وشمار کے مطابق 2014 میں 32 ہزار 786 موبائیل فون چھینے گئے۔ 2015 میں 39 ہزار 178 ، 2016 میں 35 ہزار 410اور رواں سال اب تک اٹھارہ ہزار 350 موبائل فونز چھینے اور چوری کیئے جا چکے ہیں۔ مگر پولیس کے اعداد و شمار تو کچھ اور ہی کہانی پیش کرتے ہیں۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق 2014 میں 20 ہزار 308 ، 2015 میں 21 ہزار 975 ، 2016 میں 15 ہزار 799 اور رواں سال اب تک 9 ہزار 518 موبائل فونز سے شہری محروم ہوئے۔ اعداد و شمار میں واضح فرق ثابت کرتا ہے کہ پولیس سٹریٹ کرائم پر قابو پانے کے بجائے اسے چھپانے میں مصروف ہے