کراچی میں خاتون رپورٹرتھپڑ مارنے والے ایف سی اہلکار کے خلاف مقدمہ درج ہوگیا
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک ) شہر قائد کے علاقے لیاقت آباد میں فرنٹئیر کانسٹبلری(ایف سی)اہلکار کی جانب سے گزشتہ روز خاتون رپورٹر کو تھپڑ مارنے کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون رپورٹر پر تشدد اور ہوائی فائرنگ کرنے پر ایف سی اہلکار کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے جبکہ نادرا حکام نے نجی ٹی وی چینل کی رپورٹر کے خلاف بھی کار سرکار میں مداخلت پر مقدمہ درج کر لیا ہے ۔وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا اور کہا کہ میڈ یا کے نمائندوں کے ساتھ بد سلوکی کو برداشت نہیں کیا جائے گا ۔
ٹیلی نار کی تازہ ترین آفر نے اضافی انعامات کے ساتھ ری چارجنگ کو مزیدار کام بنادیا
حکام کے مطابق نجی ٹی وی چینل کی رپورٹر صائمہ کنول کے خلاف ایف آئی آر نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے ایک عہدے دار کی مدعیت میں درج کیا گیا۔واضح رہے کہ گزرشہ روز سندھ کے دارالحکومت کراچی میں پولیس نے فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) گارڈ کی جانب سے نجی چینل کی خاتون رپورٹر کو تھپڑ مارنے کا مقدمہ بھی درج کیا تھا۔حکام کے مطابق نہ صرف رپورٹر صائمہ کنول بلکہ ان کی ٹیم کے ارکان کے خلاف بھی تعزیرات پاکستان کی ان دفعات کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں جو کارِ سرکار میں مداخلت اور ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے سے متعلق ہیں۔
ایس ایس پی مقدس حیدر نے تصدیق کی کہ خاتون صحافی اور ان کی ٹیم کے ارکان کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے جن کے خلاف نادرا کے عہدے دار نیاز احمد نے تحریری طور پر شکایت درج کرائی تھی۔واضح رہے کہ کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں نادرا کے دفتر میں تعینات ایف سی گارڈ حسن عباس کے خلاف خاتون صحافی کو مبینہ طور پر تھپڑ مارنے پر ایف آئی آر (166/2016)درج کرلی گئی تھی۔صحافی صائمہ کنول کے 21 ٹی وی چینل کے لیے اپنے پروگرام کی ریکارڈنگ نادرا کے دفتر میں کررہی تھیں اور وہاں موجود لوگوں سے ان کی مشکلات معلوم کررہی تھیں جب یہ واقعہ پیش آیا۔اس واقعے کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر وڈیو بھی گردش کرنے لگا جس میں ایف سی اہلکار کو تھپڑ مارتے ہوئے دکھایا گیا اور پھر اعلیٰ حکام نے اس واقعے کا نوٹس لے لیا۔ایس ایس پی حیدر نے بتایا کہ نادرا کے افسر نے نیوز چینل کی ٹیم کے خلاف مقدمے کے لیے درخواست فوری طور پر دے دی تھی تاہم باضابطہ طور پر مقدمہ درج کرنے میں تھوڑا وقت لگا۔انہوں نے کہا کہ مزید کارروائی سے قبل پولیس دونوں مقدمات کے حوالے سے مزید تحقیقات کرے گی۔ویڈیو دیکھیں۔