پیرپگارا کی قیادت میں پی پی مخالف جماعتوں کا انتخابی اتحاد کا اعلان
کراچی (ویب ڈیسک) گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس میں شامل جماعتوں اور شخصیات نے پیرپگاراکی سربراہی میں جی ڈی اے کو انتخابی اتحاد کے طور پر الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ کرانے کا فیصلہ کیا ہے ،الیکشن 2018ءمیں سندھ کی تمام نشستوں پر امیدوار کھڑے کرنے جبکہ آئندہ ماہ سکھر میں ایک بڑا جلسہ کرنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ ملک میں عام انتخابات اور احتساب کا عمل ساتھ ساتھ چلنا چاہئے ، انتخابات بروقت ہونے چاہئیں جبکہ نواز شریف سے زیادہ کڑا احتساب زرداری لیگ کا ہوناچاہئے۔
90 کی دہائی میں مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے 2 مرتبہ مجھے قتل کرانے کا منصوبہ بنایا: آصف زرداری
تفصیلات کے مطابق اتوار کو گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس کا سربراہی اجلاس کراچی میں مسلم فنکشنل کے سربراہ پیر سید صبغت اللہ شاہ راشدی پیرپگارا کی زیر صدارت کنگری ہاؤس میں ہوا۔ اجلاس میں سابق وزرائے اعلیٰ ارباب غلام رحیم، غوث علی شاہ، ممتاز بھٹو،نیشنل پیپلز پارٹی کے سربراہ و وفاقی وزیر غلام مرتضیٰ جتوئی، قومی عوامی تحریک کے رہنما ایاز لطیف پلیجو، سابق صوبائی وزیر داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا، انکے فرزند رکن سندھ اسمبلی حسنین مرزا، پیپلز پارٹی ورکرز کے سربراہ ڈاکٹر صفدر عباسی، حاجی منور عباسی، مسلم لیگ (ف) کے پیرصدرالدین شاہ، سردارعبدالرحیم، غوث بخش مہر، سینیٹر مظفر حسین شاہ، عبدالکریم شیخ، مسلم لیگ ن کے رکن سندھ اسمبلی حاجی شفیع جاموٹ، عرفان اللہ مروت، مسلم لیگ ق کے طارق حسن و دیگر بھی شریک ہوئے۔ اجلاس میں ایاز لطیف پلیجو کو گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس کا سیکرٹری جنرل اور سردارعبدالرحیم کو مرکزی سیکرٹری اطلاعات مقرر کردیا گیا، جبکہ پیر صاحب پگار پہلے سے ہی الائنس کے سربراہ ہیں۔
طویل اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں پیر پگارا نے کہا کہ اجلاس میں ملک میں چلنے والی سیاسی ہوا اور طوفان پر سنجیدگی سے غور کیا اور فیصلہ کیا ہے کہ 26 نومبر کو سکھر میں جی ڈی اے کے تحت جلسہ ہوگا، جس میں سندھ کے عوام کو پیپلز پارٹی کی 9سالہ کارکردگی کے بارے میں بتایا جائے گا۔ جی ڈی اے کے سیکرٹری جنرل ایاز لطیف پلیجو نے مزید فیصلوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ڈیمو کریٹک الائنس کو پیر صاحب پگارا کی سربراہی میں الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ کرایاجائے گا تاکہ آئندہ انتخابات میں ایک قوت کے طور پر حصہ لیا جاسکے۔ الیکشن میں بھاری اکثریت سے جیت کر صوبے میں حکومت بنائینگے۔انہوں نے کہا کہ سندھ تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہا ہے ،اسکے باوجود یہاں صادق و امین بنائے جارہے ہیں۔ بیورو کریسی ہر غلط کام میں پیپلز پارٹی کا ساتھ دے رہی ہے ، بیورو کریسی کو لگام دی جائے تاکہ آئندہ انتخابات شفاف ہو سکیں اور آئندہ انتخابات بائیو میٹرک سسٹم کے تحت کرائے جائیں۔ پیپلز پارٹی کا حشربھی سندھ میں این اے 120 جیسا ہونے جا رہا ہے۔
بھائی کو پارٹی چھوڑنے سے نہیں روک سکا، ڈلیور نہیں کر پارہے تھے اسی لئے عہدہ چھوڑا: ندیم افضل چن
ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے کہا کہ سندھ کو ٹکڑے ٹکڑے کر کے ملک کے معروف بلڈر کو بیچا جارہا ہے لیکن ہم ان کا مقابلہ کرینگے۔ نواز شریف سے کڑا احتساب زرداری لیگ کا ہونا چاہیے۔ سندھ دھرتی ہماری ماں ہے اسے جو بھی بیچے گا وہ ہمارا دشمن ہو گا۔ ملک میں الیکشن اور احتساب دونوں بہت ضروری ہیں، مناسب وقت دیکھ کر اہلیہ اور بیٹے کی نشستیں چھوڑنے کا فیصلہ کروں گا۔ صفدر عباسی نے کہا کہ آصف زرداری کا پیپلز پارٹی سے کوئی تعلق نہیں وہ پارلیمنٹیرین کے صدر ہیں۔ پیپلز پارٹی میں دراڑیں پڑ چکی ہیں اور بہت جلد بغاوت ہوگی، ملک کی بڑی جماعت سندھ تک محدود ہوگئی ہے۔