کراچی کے ضلع غربی میں پی ٹی آئی اچانک متحدہ سے مل گئی، مسلم لیگ ن کا احتجاج، عمران اسماعیل کو دھکے

کراچی کے ضلع غربی میں پی ٹی آئی اچانک متحدہ سے مل گئی، مسلم لیگ ن کا احتجاج، ...
کراچی کے ضلع غربی میں پی ٹی آئی اچانک متحدہ سے مل گئی، مسلم لیگ ن کا احتجاج، عمران اسماعیل کو دھکے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 کراچی (ویب ڈیسک) کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے آخری مرحلے میں ضلع غربی کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کے الیکشن میں ڈرامائی طور پر تحریک انصاف نے ایم کیو ایم سے اچانک اتحاد کرلیا جس کے نتیجے میں ایم کیو ایم ضلعی چیئرمین اور تحریک انصاف وائس چیئرمین کی نشست حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی۔ تاہم بعد ازاں ریٹرننگ افسر نے نشان لگے بیلٹ پیپر ملنے کی نشاندہی اور شکایت پر رزلٹ روک لیا۔ اچانک اتحاد پر مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں نے پی ٹی آئی کے فیصلے کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے عمران اسماعیل کو پریس کانفرنس کرنے سے روکدیا۔ الیکشن میں دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی۔ نتائج سامنے آنے کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں نے شدید نعرے بازی اور پی ٹی آئی کے فیصلے کو غداری سے تشبیہ دیدی۔

اس موقع پر تحریک انصاف کے مرکزی رہنما عمران اسماعیل پریس کانفرنس کرنے آئے تو مسلم لیگ (ن)کے کارکنوں نے امان اللہ آفریدی کی قیادت میں شدید احتجاج کیا اور عمران اسماعیل کو پریس کانفرنس کرنے سے روکدیا۔ تحریک انصاف کے رہنما عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ وہ کراچی کی بہتری کیلئے منتخب میئر کا ساتھ دیں گے۔ وہ صحافیوں سے ابھی یہ گفتگو کررہے تھے کہ مسلم لیگ (ن) کے ڈپٹی میئر کے امیدوار امان اللہ آفریدی نے انہیں دھکے دیئے۔ضلع غربی میں کراچی اتحاد میں پھوٹ پڑنے کے معاملے پر نعیم الحق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی مقامی قیادت کا ایم کیو ایم سے معاہدہ غیر قانونی ہے۔

پارٹی اس معاملے کی تحقیقات کررہی ہے۔ نعیم الحق عمران اسماعیل پر برہم ہوگئے۔ پی ٹی آئی رہنما عمران اسماعیل نے جواب دیا کہ معاملہ یہ نہیں ہے۔ کاش آپ نے بیان دینے سے قبل مجھ سے پوچھ لیا ہوتا۔ متحدہ اور پی ٹی آئی کے اتحاد پر نعیم الحق کے بعد علی زیدی بھی بول پڑے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے رکن نے متحدہ کو ووٹ دیا تو اعلان لاتعلقی کرونگا۔

مزید :

کراچی -