میرٹ پر بھرتیاں کرنے کے جرم کی پاداش میں آئی جی سندھ کو تبدیل کرنے کا فیصلہ
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) سر تسلیم خم نہ کرنے اور نافرمانی کا ارتکاب کرتے ہوئے میرٹ پر بھرتیاں کرنے کی کوشش کے جرم کی پاداش میں آئی سندھ اللہ ڈینو خواجہ (اے ڈی خواجہ ) کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے جبکہ سندھ کابینہ میں بھی ردو بدل متوقع ہے۔
نجی ٹی وی آج نیوز نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے اعلیٰ حکام کے درمیان دبئی میں ہونے والی ملاقات میں آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ ان کا جرم یہ ہے کہ انہوں نے کسی بھی صورت میرٹ پر سمجھوتہ کرنے پر رضا مندی ظاہر نہیں کی اور پولیس میں تمام بھرتیاں میرٹ پر کرتے رہے جس پر پیپلز پارٹی کے کرتا دھرتا ناراض ہوگئے۔
’72 فیصد خواتین اس لئے بے وفائی کرتی ہیں کیونکہ اُن کے شوہر یہ ایک کام نہیں کرتے‘ جدید تحقیق میں ایسا انکشاف سامنے آگیا جو آج تک کسی مرد نے سوچا بھی نہ ہوگا
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایڈیشنل آئی جی سندھ غلام قادر تھیبو پولیس سربراہی کے مضبوط ترین امیدوار ہیں ۔ دوسری جانب پولیس چیف بھی تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور آنے والے دنوں میں مشتاق مہر کی جگہ ڈاکٹر ثنا اللہ عباسی یا مجید دستی کو کراچی میں پولیس کی کمان تھمادی جائے گی ۔ علاوہ ازیں دبئی میں ہونے والی ملاقات میںسندھ کابینہ میں بھی تبدیلی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
’یہ ایک شرمناک کام کردو تو تمہاری شادی کے تمام مسائل فوری حل ہوجائیں گے‘ برطانیہ میں ’پاکستانی پیر‘ نے خاتون کے ساتھ ایسا کام کردیا کہ جان کر ہر کوئی کانوں کو ہاتھ لگائے
واضح رہے کہ رواں سال 12 مارچ کو سپریم کورٹ نے پولیس تفتیشی فنڈز میں خورد برد کرنے اور خورد برد کی انکوائری کرنے والی کمیٹی پر اثر انداز ہونے کی کوششوں پر حکومت کو آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کیخلاف کارروائی کا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد وفاقی حکومت کی طرف سے آئی جی سندھ کو تبدیل کردیا گیاتھا اور ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ اے ڈی خواجہ کو آئی جی سندھ تعینات کیا گیا تھا۔ آئی سندھ اے ڈی خواجہ کی تعیناتی کا احوال جاننے کیلئے یہاں کلک کریں۔