نواز شریف کی چوہدری شجاعت کو ملاقات کی دعوت،ق لیگ نےجواب ہی نہ دیا

نواز شریف کی چوہدری شجاعت کو ملاقات کی دعوت،ق لیگ نےجواب ہی نہ دیا
نواز شریف کی چوہدری شجاعت کو ملاقات کی دعوت،ق لیگ نےجواب ہی نہ دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم نواز شریف نے چوہدری شجاعت سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے ملاقات کی دعوت دی ہے تاہم ایک ماہ گذرنے کے باوجود ق لیگ نے کوئی جواب نہیں دیا جبکہ دعوت ملنے پر چوہدری شجاعت نے کہا تھا کہ و ہ پرویز الٰہی اورپارٹی کے دیگرساتھیوں سے مشورہ کرکے جواب دیں گے۔ وزیراعظم کی چوہدری شجاعت سے ملاقات کی یہ حیران کن پیشکش دراصل حکومت کے خلاف فیصلہ کن مشترکہ تحریک چلانے کے لئے چودھری شجاعت کو مسلسل کوششوں سے باز رکھنے کی ایک کوشش تھی لیکن چودھری شجاعت کے سرد رویے نے حکومت کا منصوبہ ناکام بنا دیا،  یہاں تک کہ دعوت کے جواب میں (ق) لیگ کے سربراہ نے اب تک جوابی کال تک نہیں کی۔ چودھری شجاعت کے انتہائی قریبی ذرائع نے بتایا ہے کہ نواز شریف کی طرف سے یہ رابطہ رمضان سے کچھ روز پہلے کیا گیا تھا ۔بعض حلقے چوہدری شجاعت پر الزام عائد کرتے ہیں کہ وہ ان دیکھی قوتوں کے کہنے پر اپوزیشن جماعتوں کو متحد کرکے نواز حکومت کو غیر مستحکم کررہے ہیں ،یہ بھی کہا جاتا ہے کہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے انہیں اپنے انقلاب کے لئے دوسری جماعتوں کو ہمنوا بنانے کا ہدف دیا ہے اور وہ اسی ضمن میں عمران خان اور طاہرالقادری کے مابین دوریا ختم کرکے انہیں ایک پلیٹ فارم پر لانے کی کوششیں کررہے ہیں۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ انہی کی کوششوں سے پی ٹی آئی اور عوامی تحریک میں براہ راست رابطے ہوئے، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ عوامی تحریک 14 اگست کو عمران خان کے احتجاجی مارچ میں شریک ہوسکتی ہے۔ واضح رہے کہ نواز شریف کے چودھری شجاعت سے تعلقات ایک عشرہ قبل اس وقت سے منقطع ہیں جب جنرل مشرف نے نواز حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا۔