مودی ، نوازملاقات سے خوش فہمی نہیں ، مودی سرکار دراصل موذی سرکار ہے جس سے ہندو بھی پناہ مانگ رہے ہیں:سید منور حسن
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سیدمنورحسن نے کہاہے کہ مودی اور نوازشریف کی ملاقات سے کسی کو خوش فہمی میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے یہ محض نشستند ، گفتند اور برخاستندپر مبنی اور دکھاوے کی ملاقات تھی جس سے خطے میں کسی بہتری کا کوئی امکان نہیں،علامہ اقبال ایئر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید منورحسن نے کہاکہ مودی سرکار دراصل موذی سرکار ہے جس سے خود بھارت کے ہندو بھی پناہ مانگ رہے ہیں جبکہ مسلمانوں سمیت اقلیتوں کے ساتھ تو مودی حکومت کا رویہ پہلے ہی تنگ نظری اور دشمنی کا تھا۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کا سیکولر ازم ہندو سیکولرازم ہے جس طرح مغربی دنیا کرسچئن سیکولرازم کے ہاتھوں گرفتار ہے اسی طرح بھارتی حکومت ہندو سیکولرازم کے ہاتھوں میں کھلونا بنی ہوئی ہے اور بڑھتی ہوئی انتہا پسندی نے بھارت کے جمہوری اور سیکولر چہرے کو بے نقاب کر دیاہے۔سید منور حسن کا کہنا تھا کہ ا یم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کا ا حتساب صحیح معنوں میں ہواہی نہیں اسی لئے مجرم دندناتے پھرتے ہیں،جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کے اتحاد سے امید بندھی ہے کہ یہ نہ صرف کراچی بلکہ قومی سیاست کی گاڑی کو بھی منجدھار سے نکالے گاکراچی کے بلدیاتی الیکشن میں الیکشن کمیشن کا کوئی ایسا ضابطہ نہیں جس کی خلاف ورزی نہ ہورہی ہو مگر اس کے باوجود ایم کیو ایم کو بڑا ڈنٹ پڑنے والا ہے، سید منور حسن کا کہنا تھا کہ کراچی آپریشن سے لوگوں نے سکون کا سانس لیاہے مگر اس کے ثمرات جتنی تیزی سے سامنے آنے چاہئیں تھے ، وہ ابھی ایسا نہیں ہوسکا جس کے لیے عوام اور رینجرز میں رابطہ بڑھانے کی ضرورت ہے۔