اسلام آباد میں آنسو گیس کی بجائے کیمیکل ویپنز کا استعمال کیا گیا: پرویز الٰہی

اسلام آباد میں آنسو گیس کی بجائے کیمیکل ویپنز کا استعمال کیا گیا: پرویز ...
اسلام آباد میں آنسو گیس کی بجائے کیمیکل ویپنز کا استعمال کیا گیا: پرویز الٰہی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنما اور سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے پمز ہسپتال میں سانحہ اسلام آباد کے زخمیوں کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں۔ سانحہ ماڈل ٹائون اور سانحہ اسلام آباد میں کوئی فرق نظر نہیں آ رہا، یہ اسکا ایکشن ری پلے ہے، یہاں بھی وہی ہوا جو ماڈل ٹائون لاہور میں کیا گیا، شہیدوں کی میتوں کو دونوں جگہ غائب کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف جیسا کام چودھری نثار نے یہاں کیا بلکہ اس سے بھی دو ہاتھ آگے نکل گئے یہ کیسی جمہوریت ہے۔ زخمیوں کی عیادت کے دوران سینیٹر کامل علی آغا، چودھری ظہیر الدین اور احمد یار ہراج بھی انکے ہمراہ تھے۔ پرویزالٰہی نے کہا کہ سانحہ اسلام آباد میں آنسو گیس کی بجائے باہر سے خصوصی طور پر منگوائے گئے کیمیکل ویپنز کا استعمال کیا گیا، ربڑ بلٹ کے ساتھ رائفل بلٹ اور بارہ بور کے کارتوس بھی استعمال کئے گئے، زخمیوں اور شہیدوں کی تعداد زیادہ ہے اصل حقائق نہیں بتائے جا رہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری اور عمران خان نے واضح طور پر اعلان کیا تھا کہ دھرنا وزیراعظم ہائوس کے سامنے منتقل کر رہے ہیں کوئی کارکن عمارت میں داخل نہ ہو، 17 دن سے پرامن رہنے والے کارکنوں پر آنسو گیس، لاٹھی چارج اور کیمیکل ویپنز کا استعمال حکومت کی کھلی دہشت گردی ہے۔ واقعہ کی ایف آئی آر اتحادی جماعتوں سے مشاورت کے بعد درج کروائیں گے۔علاوہ ازیں چودھری شجاعت حسین اور چودھری پرویزالٰہی نے پولیس کی جانب سے شدید شیلنگ کا نشانہ بنائے جانے کے بعد ٹیلیفون کالز کے ذریعہ خیریت دریافت کرنیوالے سیاسی قائدین اور رہائش گاہ پر پہنچنے والے رہنمائوں و کارکنوں کی بڑی تعداد سے دلی طور پر اظہار تشکر کیا ہے۔ انہیں ٹیلیفون کرنے والوں میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدر مملکت آصف علی زرداری، ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین، گورنر سندھ عشرت العباد اور دیگر ممتاز رہنما شامل ہیں۔ (ق) لیگ کے قائدین نے دریں اثناء اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں پر بدترین پولیس تشدد کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکمران جبر و تشدد کے ذریعہ میڈیا کی حق و سچ کی آواز کو نہیں دبا سکتے۔ انہوں نے صحافتی تنظیموں اور صحافیوں کی جانب سے بیان کردہ اس حقیقت کو نہایت تشویشناک قرار دیا کہ حکمرانوں کی ہاں میں ہاں نہ ملانے والے میڈیا گروپوں کے صحافیوں اور کیمرہ مینوں کو خصوصی طور پر پولیس نے سخت تشدد کا نشانہ بنایا۔ آن لائن کے مطابق (ق) لیگ کے سربراہ چودھری شجاعت حسین کی حالت سنبھل گئی۔ تحریک انصاف کے قائد عمران خان، جماعت اسلامی کے امیر مولانا سراج الحق سمیت اہم رہنمائوں نے بھی انکی خیریت دریافت کی۔

مزید :

لاہور -