لاہور ہائی کورٹ نے پروفیسر ساجد میر کی نااہلی کے لئے دائردرخواست پرنوٹس جاری کردیئے
لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر سینٹکے انتخابات میں حصہ لینے والے امیدوار پروفیسر ساجد میر کوالیکشن کے لئےنااہل قرار دینے کی درخواست پر الیکشن کمیشن اور ساجدمیر کو آج3مارچ کےلئے نوٹس جاری کردیئے ہیں۔مسز جسٹس عائشہ اے ملک نے شہری حسین سراج کیدرخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہپروفیسر ساجد میر نے پنجاب سے سینٹ انتخابات کے لئے کاغذات نامزدگی جمعکرائے ہیں اور ان پر اپنی سیاسی جماعت مسلم لیگ نواز لکھی ہے جبکہ ساجدمیر مرکزی جمعیت اہلحدیث کے صدر ہیں،پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002کی دفعہ5کے تحت کوئی بھی شخص ایک ہی وقت میں دو سیاسی جماعتوں کا رکن یا ممبرنہیں ہو سکتا، انہوں نے مزید موقف اختیار کیا کہ ساجد میر اپنے نام کےساتھ پروفیسر کا لفظ لکھتے ہیں جو ہائر ایجوکیشن کمیشن رولزکی خلاف ورزیہے کیونکہ ایچ ای سی کے رولز کے مطابق پروفیسر کا لفظ صرف پی ایچ ڈی ڈگریکا حامل شخص لکھ سکتا ہے جبکہ ساجد میر پی ایچ ڈی ہولڈر نہیں ہے.
لاہور ہائی کورٹ نے کامسیٹس کو عدالت سے رجوع کرنے والے طلباءکے خلاف کارروائی سے روک دیا
انہوںنے مزید موقف اختیار کیا کہ ساجد میر نے ٹیکنوکریٹ کی نشست پر بطور عالمکاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں جبکہ ان کا بطور عالم بھی تجربہ نامکمل ہےاور آج تک انہوں نے سینٹ میںاسلامی قانون سازی میں حصہ نہیں لیا ،الیکشنکمیشن کو ساجد میر کے کاغذات نامزدگی مسترد کر نے کا حکم دیا جائے اورانہیں سینٹ انتخابات لڑنے کے لئے نااہل قرار دیاجائے ۔