نجی میڈیکل کالجوں میں داخلہ کا میرٹ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز بنائے گی ،ہائی کورٹ نے مرکزی داخلہ پالیسی پر عمل درآمد کا حکم دے دیا
لاہور(نامہ نگارخصوصی)لاہور ہائیکورٹ نے نجی میڈیکل کالجوں میں بھاری فیسوں اور میرٹ کے برعکس داخلوں کو روکنے اور مرکزی داخلہ پالیسی پر عمل درآمد کرنے کا حکم دے دیاہے۔جس کے بعد نجی میڈیکل کالجوں میں بھی سرکاری میڈیکل کالجوں کی طرح یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میرٹ کا تعین کرے گی ۔
میاں محمد نوازشریف کو مسلم لیگ (ن) کی صدارت سے ہٹانے اور جماعت کی منسوخی کے لئے درخواست دائر
جسٹس شمس محمود مرزا نے یہ حکم ینگ ڈاکٹرز ایسویسی ایشن کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر سلمان کاظمی کی درخواست پر جاری کیا ۔درخواست گزار کی طرف سے عدالت میں موقف اختیار کیا گیا کہ نجی میڈیکل کالجز میں میرٹ پر پورا اترنے والے طالب علموں کوداخلے دینے کی بجائے میرٹ کے برعکس بھاری فیسیں دینے والے طالب علموں کو داخلے دئیے جاتے ہیں۔میرٹ کی پالیسی پر عمل نہ ہونے سے طبی تعلیم کے دروازے ذہین طالب علموں کے لئے بند ہو رہے ہیں جو کہ برین ڈرین کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی مرکزی داخلہ پالیسی کے تحت یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے ذریعے ہی نجی میڈیکل کالجز میں داخلے دئیے جا سکتے ہیں۔انہوں نے استدعا کی کہ نجی میڈیکل کالجز میں بھاری فیسوں اور عطیات کے نام پر نجی میڈیکل کالجز میں میرٹ کے برعکس ہونے والے داخلے روکنے کے احکامات صادر کئے جائیں۔پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے وکیل نوشاب اے خان نے عدالت کو بتایا کہ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کو مرکزی داخلہ پالیسی پر عمل درآمد کرانے کی ہدایت کر دی گئی ہے، انہوں نے بتایا کہ رواں برس مرکزی داخلہ پالیسی کے تحت ہی اینٹری ٹیسٹ اور انٹرویو کی بنیاد پر ہی نجی میڈیکل کالجز میں داخلے دئیے جائیں گے جس پر عدالت نے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کو مرکزی داخلہ پالیسی پر عمل درآمدکی ہدایت کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔