لاہور ہائی کورٹ بار نے فوجی عدالتوں کے دوبارہ قیام کی مخالفت کردی
لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے فوجی عدالتوں کے دوبارہ قیام کی مخالفت کرتے ہوئے انہیں متوازی نظام قرار دے دیا ہے ، لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ اگر بغیر مشاورت فوجی عدالتیں مسلط کی گئیں تو تحریک چلائی جائے گی ۔
لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے کراچی شہداءہال میں صدر چودھری ذوالفقار علی، نائب صدر راشد لودھی، سیکرٹری عامر سعید راں اور فنانس سیکرٹری ایم ظہیر بٹ نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ فوجی عدالتوں کا دوبارہ قیام کی وکلاءبرادری شدید مخالفت کرتی ہے، صدر ہائیکورٹ بار نے کہا کہ فوجی عدالتیں متوازی نظام کے مترادف ہے، اگر حکومت دہشت گردی کے خاتمے کیلئے سنجیدہ ہے تو انسداد دہشت گردی عدالتوں کے نظام کو مزید فعال کرے اور ان عدالتوں کے ججز اور پراسکیوٹرز کی جان و مال کو تحفظ فراہم کرے، انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں کے گزشتہ دور کے دوران دہشت گردی میں کمی نہیں ہوئی تھی، فوجی عدالتیں دہشت گردی کے خاتمے کا حل نہیں ہے، سیکرٹری ہائیکورٹ بار عامر سعید راں نے کہا کہ اگر بغیر مشاورت فوجی عدالتیں مسلط کی گئیں تو وکلاء برداری بھرپور تحریک چلائے گی ، وکلا ءفوجی عدالتوں کے شدید مخالف ہیں.
دہشت گردی کے خاتمے میں حکومت کی سنجیدگی کا یہ عالم ہے کہ موجودہ دور حکومت میں آج تک مستقل وزیر خارجہ ہی تعینات نہیں کیا گیا لہذا پاکستان کا مستقل وزیر خارجہ تعینات کیا جائے، انہوں نے کہا کہ ہائیکورٹ کی سکیورٹی کے نام پر سائلین کو ذلیل کیا جا رہا ہے، چیکنگ کے نام پر سائلین کو ہائیکورٹ کے دروازے پر اکٹھا کیا جاتا ہے جس پر سائلین کا ہجوم بن جاتا ہے، شرپسند سائلین کے ہجوم کو نشانہ بنا سکتے لہذا ہائیکورٹ انتظامیہ بار ایسوسی ایشن کی مشاورت سے ازسرنو سکیورٹی کے ایس او پیز تیار کرے، نائب صدر راشد لودھی نے کہا کہ پاکستان سے کرپشن کے خاتمہ کیلئے قومی سطح کی پالیسی بنائے جائے۔