آوٹ فال روڈ پر فروٹ سے بھرے ٹرک میں دھماکہ،39 افراد زخمی،امدادی کارروائیاں جاری
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )لاہور کے علاقے بند روڈ پر موجود فروٹ سے بھر ے ٹرک میں زور دار دھماکہ ہواہے جس کے باعث ٹرک کے ٹکرے ہوا میں اڑتے ہوئے ہائی ٹینشن وائرز سے ٹکرائے ، جس کے باعث ارد گرد کے علاقوں کی بجلی مکمل طور پر غائب ہوگئی ، جائے وقوعہ کے قریب 3 منزلہ عمارت گر گئی جس کی وجہ سے کئی افراد زخمی ہوئے،دھماکےمیں 39 افراد زخمی ہو گئے ہیں جنہیں ریسکیو اداروں نےمنشی ہسپتال منتقل کیا گیا جبکہ پولیس اور سیکیورٹی اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیاہے۔دھماکے کی جگہ سے ایک فرد کی لاش بھی برآمد ہوئی ہے جسے مردہ خانہ منتقل کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آوٹ فال روڈ تاج کمپنی کے سامنے فروٹ سے بھرے ہوئے ٹرک میں دھماکہ ہوا ہے،دھماکے کی آواز انتہائی زیادہ تھی جو کہ دور دور تک سنی گئی جس کے باعث شہریوں میں ایک دم خوف و ہراس پھیل گیا ، دھماکے کے باعث تین منزلہ عمارات گر گئی جبکہ دیگر عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹے ، جائے وقوعہ پر کھڑی گاڑیاں اور موٹر سائیکلز بھی دھماکے کی زد میں آگئے ، تاہم اردگرد موجود پولیس اہلکاروں نے پوزیشنیں سنبھالتے ہوئے سیکیورٹی سخت کر دی ، رینجرز نے مزید تحقیقات کے لئے دھماکے کی جگہ کو مکمل طور پر بند کردیا ہے ۔پولیس اور ریسکیو ادارو ں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر امدادی کارروائیوں کا آغاز شروع کر دیا ہے جبکہ متاثرہ علاقے میں داخلہ بھی بند کر دیا گیاہے۔زخمیوں کو فوری طور پر منشی ہسپتال لے جایا گیا جہاں 14 زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد فارغ کردیا گیا ہے۔ دھماکے کی جگہ پر 10 فٹ گہرا گڑھا پڑ گیا تھا جب کہ فرانزک ماہرین کے مطابق ٹرک کے اندر 2 من کے قریب بارودی مواد موجود تھا ۔
دھماکے کے بعد آئی جی پنجاب جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور امدادی سرگرمیوں کا جائز ہ لیا، انہوں نے سی سی پی او سے واقعے کی فوری رپورٹ طلب کر لی ہے ۔پولیس کے مطابق فروٹ سے لدا ہوا ٹرک سوات سے لایا گیا تھاجبکہ مقامی افراد نے الزام عائد کیا کہ ٹرک پارکنگ میں 3 دن سے کھڑا تھا پولیس کو اس حوالے سے بتایا بھی گیا مگرانہوں نے کوئی کارروائی نہیں کی جبکہ پولیس نے ان الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔
ترجمان پنجاب حکومت کے مطابق دھماکے کے فوری بعد زخمیوں کو ہسپتال منقتل کردیا گیا ہے جبکہ زخمیوں کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں ، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف متعلقہ اداروں سے مکمل رابطے میں ہیں۔