”داعش“ کا لاہور میں 11 مختلف مقامات پر دہشتگردی کا منصوبہ
لاہور (ویب ڈیسک) کالعدم تنظیم ”داعش“ کی طرف سے لاہور میں آئندہ چند روز کے دوران 11 مختلف مقامات پر دہشت گردی کی واردات کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ لاہور پولیس کو مبینہ طور پر ”داعش“ کی طرف سے دھمکی آمیز لکھا جانے والا خط موصول ہونے پر پولیس، حساس اداروں سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایک طرف سکیورٹی انتظامات بہتر کرنے اور دوسری طرف موصول ہونے والے خط کے بارے میں تفتیش شروع کردی ہے۔
روزنامہ ایکسپریس کے مطابق موصول ہونے والے خط پر تمام ڈویژنل ایس پیز، سرکل افسران، ایس ایچ اوز کو آگاہ کای گیا ہے اور سکیورٹی پولیس کی طرف سے مراسلہ بھی جاری کردیا گیا ہے۔ لاہور سکیورٹی پولیس کی طرف سے جاری ہونے والے مراسلہ میں بتایا گیا ہے کہ کالعدم تنظیم داعش کی طرف سے دھمکی دی گئی ہے کہ لاہور کے 11 مختلف مقامات پر دہشتگردی کی واردات کا منصوبہ بنایا گیا ہے ۔
خط میں لکھا گیا ہے کہ ”میں اور میرے دو ساتھی 6 ستمبر سے 11 ستمبر کے درمیان 11 بم بلاسٹ کریں گے جو گورنر ہاﺅس، لاہور ائیرپورٹ، پنجاب یونیورسٹی اور دیگر مقامات پر ہوں گے، تم میرا کچھ نہیں کرسکو گے بم دھماکے کے لئے تیار ہو“ خط میں ملک پاکستان کے خلاف بھی نعرے گئے ہیں۔ مراسلہ میں داعش کے تین مبینہ دہشت گردوں کے نام بھی لکھے گئے ہیں ان میں کاشف عرف منور، اکبر عرف عثمان، فیاض احمد شامل ہیں۔ ایس پی سکیورٹی رانا طاہر رحمان نے دھمکی آمیز خط کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس خط پر تفتیش کررہے ہیں۔ شہر کے اہم مقامات کی سکیورٹی سخت کرنے کی ہدایت بھی جاری کی گئی۔ اخبار کا کہنا ہے کہ لاہور پولیس اس خط پر مختلف پہلوﺅں پر تفتیشکررہی ہے کہ آیا کسی نے داعش کا ناما ستعمال کرتے ہوئے شہر میں خوف و ہراس پھیلانے کے لئے خط لکھا ہے، خط کو فرازنک لیب میں بھی بھیجا جارہا ہے۔
اس سلسلہ میں ڈی آئی جی آپریشن لاہور ڈاکٹر حیدر اشرف کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کی اطلاعات موصول ہوتی رہتی ہے شہر کے اہم مقامات پر سکیورٹی سخت کردی گئی ہے، وی وی آئی پیز شخصیات، اہم عمارتوں، دفاتر سمیت دیگر مقامات پر سکیورٹی سخت کرتے ہوئے ڈیوٹی کے لئے پولیس نفری بڑھادی گئی ہے۔