جوڈیشل کمشن کا اجلاس ،لاہور ہائی کورٹ کے 6ایڈیشنل جج مستقل ،8کی مدت ملازمت میں توسیع کا امکان
لاہور(نامہ نگار خصوصی )جوڈیشل کمیشن کے آج 10اکتوبر کو ہونے والے اجلاس میں لاہور ہائی کورٹ کے ایڈیشنل ججوں میں سے 6کو مستقل جبکہ 8کی مدت ملازمت میں ایک سال کی توسیع کئے جانے کا امکان ہے ۔علاوہ ازیں سپریم کورٹ میں ججوں کی دو خالی اسامیوں پر تقرر کا جائزہ لینے کے لئے بھی جوڈیشل کمشن کا اجلاس 20اکتوبر کو طلب کرلیاگیا ہے۔ چیف جسٹس پاکستان مسٹر جسٹس انور ظہیر جمالی کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن کے آج ہونے والے اجلاس میں لاہور ہائیکورٹ کے 14جج صاحبان کو مستقل کرنے کی سفارشات کا جائزہ لیا جائے گا، اجلاس میں جج صاحبان کی کارکردگی ، وکلاءاور سائلین کے ساتھ عمومی رویئے کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔
جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں جن جج صاحبان کی مستقلی کا جائزہ لیا جارہا ہے ان میں 29 اکتوبر 2013ءکو بطور ایڈیشنل جج تعینات ہونے والے مسٹر جسٹس محمود احمد بھٹی،مسٹر جسٹس ارشد محمود تبسم،مسٹرجسٹس محمد طارق عباسی، مسٹرجسٹس چودھری محمد مسعود جہانگیر،مسٹرجسٹس صداقت علی خان اور مسٹرجسٹس محمد سہیل اقبال بھٹی شامل ہیں، جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں 7نومبر 2014ءکو بطور ایڈیشنل جج تعینات ہونے والے مسٹر جسٹس خالد محمود ملک، مسٹر جسٹس علی اکبر قریشی،مسٹر جسٹس قاضی محمد امین احمد، مسٹر جسٹس چودھری مشتاق احمد،مسٹر جسٹس مسعود عابد نقوی، مسٹر جسٹس شاہد کریم، مسٹر جسٹس مرزا وقاص رﺅف اور مسٹر جسٹس چودھری محمد اقبال کو مستقل کرنے یا ان کی مدت ملازمت میں توسیع پر غورکیا جائے گا، ذرائع کا کہنا ہے کہ 7نومبر کو تعینات ہونے والے جج صاحبان کی مدت میں ایک برس کی توسیع کا امکان ہے ۔20اکتوبر کو ہونے والے جوڈیشل کمشن کے اجلاس میں ذرائع کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس منظور احمد ملک اور سینئر جج جسٹس سردار طارق مسعود کی سپریم کورٹ میں بطور جج تعیناتی پر غور ہوگا،20اکتوبرکے اجلاس میں جسٹس اعجاز الاحسن کولاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس مقرر کئے جانے کا بھی فیصلہ کیا جائے گا ۔