سینئر وکیل سے بدسلوکی،پنجاب بھر میں وکلا کی ہڑتال

سینئر وکیل سے بدسلوکی،پنجاب بھر میں وکلا کی ہڑتال
سینئر وکیل سے بدسلوکی،پنجاب بھر میں وکلا کی ہڑتال

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(نامہ نگارخصوصی)ضمانت خارج ہونے کے بعد ہائی کورٹ میںکمرہ عدالت کے دروازہ پر ملزم کی گرفتاری کے لئے پولیس اور قتل کیس کے مدعی فریق کی دھینگا مشتی اور ممبر پاکستان بار کونسل اعظم نذیر تارڑ کے ساتھ بدتمیزی کے واقعہ پرلاہور ہائی کورٹ سمیت پنجاب بھر کے وکلا نے ہڑتال کی،ہڑتال کی کال لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے دی تھی۔ہڑتال کے باعث ہزاروں مقدمات کی سماعت متاثر ہوئی۔جسٹس صداقت علی خان کے عدالت سے 9 فروری کو قتل کے ملزم محمد مظفر اللہ کی ضمانت قبل ازگرفتاری منسوخ ہوئی تو ملزم نے فرار ہونے کی کوشش کی جبکہ مدعی محمد شہید کے ساتھیوں اور تھانہ اروپ گوجرانوالہ پولیس نے ملزم کو گرفتار کرنے کی کوشش کی جس پر ملزم گرفتاری سے بچنے کے لئے اپنے وکیل پاکستان بار کونسل کے رکن اعظم نذیر تارڑکی ٹانگوں سے چمٹ گیا،اس دوران متعلقہ پولیس اور مدعی پارٹی اسے قابو کرنے کی کوشش کرتی رہی جبکہ ملزم کے حامی بھی میدان میں آگئے،دونوں طرف سے لاتوں اور گھونسوں کا آزادانہ استعمال کیا گیا،جس کے باعث اعظم نذیر تارڑ ان کے نرغہ میں آگئے،وکلا نے انہیں بچانے کی کوشش کی تو مدعی فریق اورپولیس اہلکار ان سے بھی الجھ پڑے۔اس واقعہ کے خلاف ہائی کورٹ بار میں ہنگامی اجلاس کے بعد وکلا کو ہڑتال کی کال دی گئی تھی۔ہڑتال کے باعث صرف لاہور ہائیکورٹ میں 15ہزار سے زائد مقدمات کی سماعت بغیر کارروائی ملتوی کر دی گئی اور دو ر دراز کے شہروں سے آئے ہزاروں سائلین تاریخیں لے کر مایوس واپس لوٹ گئے، لاہور ہائیکورٹ کی چند عدالتوں میں فوری نوعیت کے مقدمات کی سماعت ممکن ہوئی تاہم اکثر عدالتوں میں فوری نوعیت کے مقدمات پر سماعت بھی ملتوی کر دی گئی۔

مزید :

لاہور -