جوڈیشل کمشن نے لاہور ہائی کورٹ کے 8ایڈیشنل ججوں کی کنفرمیشن ،4کی مدت ملازمت میں توسیع ،2کی سبکدوشی کی سفارش کردی
لاہور(نامہ نگار خصوصی )جوڈیشل کمیشن نے لاہور ہائیکورٹ کے 8 ایڈیشنل جسٹس صاحبان کو مستقل اور4کی مدت ملازمت میں توسیع کی سفارش کر دی جبکہ دو ایڈیشنل ججوں کو مستقل کیا گیا ہے اور نہ ہی ان کی مدت ملازمت میں توسیع کی گئی ہے جس کے باعث وہ دونوں ایڈیشنل جج صاحبان 28اکتوبر کو اپنے عہدوں سے سبکدوش ہوجائیں گے ۔چیف جسٹس پاکستان مسٹر جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں ہونے والے جوڈیشل کمشن کے اجلاس میں لاہور ہائی کورٹ کے جن ججوں کو مستقل کرنے کی سفارش کی گئی ہے ان میں 29 اکتوبر 2013ءکو بطور ایڈیشنل جج تعینات ہونے والے مسٹر جسٹس ارشد محمود تبسم،مسٹرجسٹس محمد طارق عباسی، مسٹرجسٹس چودھری محمد مسعود جہانگیر اورمسٹرجسٹس صداقت علی خان کے علاوہ 7نومبر 2014ءکو بطور ایڈیشنل جج تعینات ہونے والے مسٹر جسٹس علی اکبر قریشی،مسٹر جسٹس قاضی محمد امین احمد، مسٹر جسٹس شاہد کریم اور مسٹر جسٹس مرزا وقاص رﺅف شامل ہیں ۔جن ایڈیشنل ججوں کی مدت ملازمت میں ایک برس توسیع کی سفارش کی گئی ہے ان میں مسٹر جسٹس چودھری مشتاق احمد،مسٹر جسٹس مسعود عابد نقوی، مسٹر جسٹس خالد ملک اور مسٹر جسٹس چودھری محمد اقبال شامل ہیں ۔علاوہ ازیں جن ججوں کو مستقل کیا گیا ہے اور نہ ہی ان کی مدت ملازمت میں توسیع کی گئی ہے ان میں مسٹر جسٹس محمود احمد بھٹی اور مسٹر جسٹس محمد جاوید اقبال بھٹی شامل ہیں ،ان دونوں ججوں کو 29اکتوبر 2013ءکو لاہور ہائی کورٹ کا ایڈیشنل جج مقرر کیا گیا تھا ۔دونوں کو مدت ملازمت میں دو دو سال کی توسیع ملی تھی جو 28اکتوبر 2015ءکو ختم ہورہی ہے یوں یہ دونوں جج 28اکتوبر کو اپنے عہدوں سے سبکدوش ہوجائیں گے ۔ذرائع کے مطابق دونوں جج صاحبان اپنی سبکدوشی تک عدالتی امور نہیں نمٹائیں گے ۔جوڈیشل کمیشن کی یہ سفارشات پارلیمانی کمیٹی کوبھجوا دی گئی ہیں جس کی منظوری کے بعد معاملہ صدر مملکت کو بھجوایا جائے گا ۔