قصور جنسی کیس سپیڈی ٹرائل کے ذریعے حل ہوگا ،ملزمان کی پشت پناہی کرنے والوں کے خلاف بھی کاروائی ہوگی:آئی جی پنجاب
قصور (مانیٹرنگ ڈیسک ) انسپکٹر جنرل پنجاب مشتاق سکھیر ا نے کہا ہے کہ قصور جنسی کیس میں شامل ملزمان کو سپیدی ٹرائل کے ذریعے کیفر کردا رتک پہنچائیں گے اور مقدمات میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرائی جائیں گی۔انہوں نے یقین دلایا ہے کہ کسی بااثر شخص یا پولیس افسر نے ملزمان کو بچانے کی کوشش نہیں کہ ہے تاہم اگر کوئی پولیس افسروں کی غلطی یا کوتاہی سامنے آئی تو ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی ۔
آئی جی پنجاب مشاق سکھیرا وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی سربراہی میں ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس میں شرکت کے بعد فوری قصور کے دور ے پر گئے جہاں انہوں نے متاثرین سے ملاقات کی اس موقع پرجوائنٹ انوسٹی گیش ٹیم کے سربراہ ابو بکر بھی ان کے ساتھ تھے ۔بعد ازاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئی جی پنجاب نے کہا کہ ملزموں نے ہمارے بچو ںکے ساتھ درندگی کا مظاہرہ کیا اس واقعے نے ساری قوم کاسر شرم سے جھکا دیا ہے ۔یہ اسلام کے پیروکار کا معاشرہ اس طرح کے واقعات ہمارے لیے باعث شرم اور لمحہ فکریہ ہیں۔انہوں نے بتا یاکہ واقعے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو کہ چودہ روز میں تفتیش مکمل کر کے اپنی رپورٹ پیش کر ے گی ۔
تفتیش مکمل ہونے پر چالان عدالت میں پیش کیا جائے گا ۔حسین والا گاﺅں میں آئی جی پنجاب کی پریس کانفرنس کے دوران مظاہرین نے شدیدنعرے بازی کر کے پریس کانفرنس کو رکوا دیا اور ڈ ی پی او اور ایس پی انوسٹی گیشن کو فوری تبد یل کرنے کا مطالبہ کیا تاہم آئی جی پنجاب نے لوگوں کو یقین دلا یا کہ کیس میں رکاوٹ بننے والے افراد کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی جس کے بعد لوگوں نے احتجا ج ختم کردیا ۔