ایم ایم اے کی بحالی کے پیچھے کسی تیسری قوت کا ہاتھ نہیں ،یہ اتحاد اسلامی اقدار اور مسلمانوں کے مسائل کی ترجمانی کے لیے ہے:سینیٹر ساجد میر
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ ایم ایم اے کی بحالی کے پیچھے کسی تیسری قوت کا ہاتھ نہیں ، ملک میں فرقہ وارانہ اور مذہبی انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے ایم ایم اے کی بحالی ناگزیر تھی ۔
کراچی سے واپسی پر مرکز اہل حدیث راوی روڈ میں کارکنوں اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر ساجد میر کا کہنا تھا کہ جن جماعتوں نے ایم ایم اے بنائی تھی ان کا خیال تھا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ اسے دوبارہ بحال کیا جائے، یہ اتحاد اسلامی اقدار اور مسلمانوں کے مسائل کی ترجمانی کے لیے ہے، ایم ایم اے کی بحالی سے دنیا بھر کے مسلمانوں اور اسلام پسند جماعتوں میں مثبت تاثر جائے گا۔پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی اور فرقہ واریت پاکستان کو کمزور کرنے کی بین الاقوامی سازش ہے، ایم ایم اے نے پہلے بھی فرقہ واریت اور مذہبی انتہا پسندی کو کم کرنے میں کردار ادا کیا تھا اور امید ہے کہ مذہبی جماعتوں کا دوبارہ اتحاد ملک میں مختلف مذہبی گروپوں کے درمیان اختلافات کو ختم کرنے میں کردار ادا کرے گا۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ امریکہ اسلامی ممالک پر جارحیت جاری رکھے ہوئے ہے، بیت المقدس معاملے کو جس طرح چھیڑا گیا اس پر ملک گیر احتجاج ہو گا ، دینی جماعتیں عقیدہ ختم نبوت کے لیے ہرسطح پرجنگ لڑیں گی،اسی طرح کشمیر میں بھارتی جارحیت کے خلاف بھی آواز اٹھائی جائے گی ۔