استعفیٰ دئیے بغیر جے آئی ٹی میں پیش ہونے پرلاہور ہائیکورٹ بار کا وزیر اعظم کےخلاف مظاہرہ
لاہور(نامہ نگار خصوصی )استعفیٰ دئیے بغیر جے آئی ٹی میں پیش ہونے پرلاہور ہائیکورٹ بار کے وکلاءکا وزیر اعظم میاں نواز شریف کے خلاف لاہور کے جی پی او چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا اورحکومت کے خلاف نعرہ بازی کی ،بار کے عہدیداروں نے رمضان المبارک کے بعدوزیراعظم کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان بھی کیا۔اس سے قبل لاہورہائیکورٹ بار میں مذمتی اجلاس منعقد کیا گیا،بار روم کی چھتوں پر سیاہ پرچم لہرا ئے اور ہائیکورٹ کے گیٹ کے سامنے جی پی او چوک مال روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
وکلاءسے خطاب کرتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر چودھری ذوالفقار علی نے کہا کہ ملک میں کرپشن ناسور بن چکا ہے ، کارخانے بند پڑے ہیں، بیروزگاری عام ہے، کاروبار ٹھپ ہے اور وزیر اعظم صادق اور امین بھی نہ رہے۔ ملک بھر کے وکلاءبرادری ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہی ہے لیکن وہ مستعفی ہوئے بغیر جے آئی ٹی میں اپنے ہی ماتحتوں کے سامنے پیش ہو رہے ہیں جو کہ انتہائی شرم کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے مستعفی ہونے تک ملک بھر کے وکلاءاپنا پرامن احتجاج جاری رکھیں گے۔ وکلاءسے سپریم کورٹ بار کے سیکرٹری آفتاب باجواہ ،ہائی کورٹ بار کے سیکرٹری عامر سعید راں ،پنجاب بار کونسل کے ممبر زمنیر احمد بھٹی اورسعید بھٹہ کے علاوہ خادم حسین قیصر اور زاہد چودھری نے بھی خطاب کیا ۔مقررین نے کہا کہ مہذب ممالک کے جن سربراہان کے نام پاناما لیکس میں منکشف ہوئے انہوں نے مستعفی ہو کر اپنے آپ کو تفتیش کیلئے متعلقہ اداروں کے سامنے پیش کیا لیکن پاکستان کے وزیر اعظم جس کے خلاف پانچ میں سے دو جج صاحبان فیصلہ دے چکے ہیں جسکے تحت وہ صادق اور امین نہیں رہے اور آئین پاکستان کی رو سے وہ کسی صورت اب وزیر اعظم نہیں رہے اور انتخابات لڑنے کی اہلیت بھی کھو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آل پاکستان نمائندہ وکلاءکنونشن نے وزیر اعظم کو جے آئی ٹی میں پیش ہونے سے پہلے مستعفی ہونے کے مطالبہ کی نہ صرف ملک بھر کے وکلاءبلکہ سول سوسائٹی بھی حمایت کر رہی ہے۔ پاکستان کو وکلاءنے بنایا اور اسے کرپٹ حکمرانوں سے ہم ہی نجات دلائیں گے۔ وکلاءنے آئین و قانون کی حکمرانی اور جمہوریت کی سربلندی کیلئے کوشاں رہے اور اب ”کرپشن کے خلاف جنگ“ کا آغاز بھی وکلاءہی کریں گے کیونکہ کرپشن دہشت گردی سے بھی زیادہ سنگین مسئلہ ہے۔