عمران خان نا اہلی ریفرنس کا فیصلہ آنے پر ایاز صادق سے استعفیٰ مانگنے کا قانونی جواز نہیں، نریندر مودی کی وجہ سے خون کے دریا بہہ جائیں گے: مجیب الرحمان شامی
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینئر صحافی و تجزیہ کار مجیب الرحمان شامی نے کہا ہے کہ عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف دائر نا اہلی ریفرنس کا فیصلہ آنے سے ایک بات ثابت ہوگئی ہے کہ الیکشن کمیشن اپنا کام کر رہا ہے ، ججوں کو بھی دائیں بائیں دیکھے بغیر اپنا کام کرنا چاہیے۔ اس فیصلے کے بعد سردار ایاز صادق سے استعفیٰ مانگنے کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔ نریندر مودی پاکستانی دریاﺅں پر ڈیم بنا کر ہمارا ناطقہ بند نہیں کر رہے درحقیقت وہ اپنے دن کم کر رہے ہیں، وہ جو کچھ کر رہے ہیں اس کا نتیجہ یہ ہو گا کہ پانی کا مسئلہ حل ہو نہ ہو خون کے دریا ضرور بہہ جائیں گے، توہین رسالت ﷺ کے معاملے کا ہمیں مستقل حل تلاش کرنا ہوگا۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے پروگرام ” نقطہ نظر“ میں گفتگو کرتے ہوئے مجیب الرحمان شامی کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف جو ریفرنس دائر کیا گیا تھا اس میں تاثر ملتا تھا کہ یہ قابل سماعت ہے اس لیے سپیکر نے اسے الیکشن کمیشن کو بھیج دیا، اس پر سماعت ہوئی اور عمران خان بری ہوگئے۔خان صاحب کو پورا حق حاصل ہے کہ وہ خوشی سے بغلیں بجائیں اور ان کے حامیوں کو بھی پورا حق حاصل ہے کہ وہ بھی مٹھائیاں بانٹیں۔ آپ سردار ایاز صادق کو تنقید کا نشانہ بنا سکتے ہیں لیکن ان سے استعفیٰ کا مطالبہ نہیں کر سکتے کیونکہ اس کا کوئی قانونی جواز موجود نہیں ہے۔عمران خان اور جہانگیر ترین الیکشن کمیشن سے بری ہوچکے ہیں اس لیے انہیں مبارکباد دی جا سکتی ہے۔ دونوں کے خلاف دائر کیے گئے ریفرنسز کا فیصلہ آنے سے ایک بات ثابت ہوگئی ہے کہ الیکشن کمیشن اپنا کام کر رہا ہے اور ججوں کو بھی دائیں بائیں دیکھے بغیر اپنا کام کرنا چاہیے۔
ایاز صادق کے سپیکر رہنے کا جواز نہیں ، سول ملٹری تعلقات خراب ہیں تو کھل کر بتایا جائے، مریم نواز کا واحد کارنامہ ٹی وی پر غلط بیانی کرنا ہے: عمران خان
سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد کے معاملے پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بعض اسلامی ممالک میں توہین آمیز مواد کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ اس غلاظت کو نظر انداز کردیا جائے،ملائیشیا سمیت کئی ممالک میں گستاخانہ مواد نشر کرنے والی ویب سائٹس بلاک کردی گئی ہیں جبکہ بعض ممالک میں ویب سائٹس کو اتنی آزادی حاصل نہیں ہے کہ وہ اس قسم کا مواد نشر کر سکیں۔ توہین رسالت ﷺ کا معاملہ بہت ہی حساس ہے ، ہمیں یہ معاملہ بین الاقوامی فورم ، اسلامی ممالک کی تنظیم اور پوپ کے سامنے اٹھانا چاہیے۔ مغرب میں یہ وبا ہے کہ وہاں تو حضرت عیسیٰ ؑ کی بھی توقیر نہیں کی جاتی اس لیے ہمیں اس مسئلے کا مستقل حل تلاش کرنا ہوگا۔
فوجی عدالتوں کو توسیع دینے کے معاملے پر ہونے والے سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے کا تجزیہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں پر اتفاق ہونا ہی تھا لیکن سول عدالتیں اس قابل ہونی چاہئیں کہ وہ فیصلے کر سکیں، سول عدالتوں کی سیکیورٹی سخت ہونی چاہیے لیکن یہ کام کوئی بھی حکومت نہیں کر سکی۔ فوجی عدالتوں پر پیپلز پارٹی کا وہی معاملہ ہے ” زاہد نے پہلے آکے تو دیکھا اِدھر اُدھر،،،پھر سر جھکا کے داخلِ میخانہ ہوگیا“۔
گوادر سی پیک پاکستان کیلئے گیم چینجر ،گوادر یونیورسٹی،300 بستروں کا ہسپتال بنانے کا اعلان کرتا ہوں:وزیراعظم کا گوادر میں جلسہ عام سے خطاب
بھارت کی جانب سے پاکستانی دریاﺅں پر ڈیم بنائے جانے پر مجیب الرحمان شامی کا کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت شکایات فورم موجود ہے جس کا استعمال ہونا چاہیے لیکن نریندر مودی جو کچھ کر رہے ہیں اس کا نتیجہ یہ ہو گا کہ پانی کا مسئلہ حل ہو نہ ہو خون کے دریا ضرور بہہ جائیں گے، اب اگر پاکستان اور بھارت میں جنگ ہوئی تو پتہ نہیں کون کون سے علاقے کھنڈر ہو جائیں گے ۔ نریندر مودی پاکستانی دریاﺅں پر ڈیم بنا کر ہمارا ناطقہ بند نہیں کر رہے درحقیقت وہ اپنے دن کم کر رہے ہیں۔