ہائیکورٹ نے مال روڈ پر احتجاجی مظاہروں پرپابندی کا ازسر نو حکم جاری کردیا
لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہور ہائیکورٹ نے 2011ءکے فیصلے کی روشنی میں مال روڈ پر احتجاجی مظاہروں اور جلسوں پر نئے سرے سے پابندی عائد کردی ہے .
چین نے پاک چین اقتصادی راہداری سے متعلق بھارتی تحفظات کو مسترد کر دیا
اس سلسلے میں جسٹس مزمل اختر شبیر نے شیراز ذکاایڈووکیٹ کی درخواست پر حکم جاری کیا ہے کہ مال روڈ پر جلسے جلوسوں اور مظاہروں پر پابندی کے ہائی کورٹ کے سابقہ حکم پرعمل درآمد یقینی بنایا جائے ۔ عدالتی کارروائی شروع ہوئی تو پنجاب حکومت کے وکیل نے اعتراف کیا کہ لاہور ہائیکورٹ کے سابق چیف جسٹس اعجاز احمد چودھری نے 2011ءمیں حکومتی نوٹیفکیشن کی بنیاد پر مال روڈ پر ہر قسم کے احتجاجی مظاہروں اور جلسوں پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔ محکمہ پولیس کی طرف سے مال روڈ پر جلسوں اور احتجاجی مظاہروں کی پابندی کا نوٹیفکیشن بھی پیش کیا گیا۔ درخواست گزار شیراز ذکاایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ حکومت کا اعترافی بیان ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، جب پابندی عائد ہے تو پھر حکومت نے مال روڈ پر جلسوں کی اجازت کیوں دی۔ اگر حکومت اجازت نہ دیتی تو مال روڈ پر دہشت گردی کاکوئی واقعہ نہ ہوتا، جسٹس مزمل اختر شبیر نے تفصیلی دلائل سننے کے بعد اپنے فیصلہ میں قرار دیا کہ ہائیکورٹ نے 2011ءمیں مال روڈ پر جلسوں اور مظاہروں پر پابندی عائد کی تھی۔6 برس بیت گئے عدالت نے فیصلہ دیا لیکن اس پر عملدرآمد نہیں کیا جا رہا ہے۔ عدالت نے حکم جاری کیا کہ عدالت عالیہ کے 2011ءکے فیصلے پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد کرایا جائے۔