بجٹ میں عدلیہ کا حصہ کتنا ہے ؟چیف جسٹس ہائی کور ٹ نے رپورٹ طلب کرلی

بجٹ میں عدلیہ کا حصہ کتنا ہے ؟چیف جسٹس ہائی کور ٹ نے رپورٹ طلب کرلی
بجٹ میں عدلیہ کا حصہ کتنا ہے ؟چیف جسٹس ہائی کور ٹ نے رپورٹ طلب کرلی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(نامہ نگار خصوصی )چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے پنجاب کی ضلعی عدالتوں کے لئے مختص بجٹ کی تفصیلات طلب کرلی ہیں، فاضل جج نے ریٹائرڈ ججوں کی پنشن کے لئے مختص بجٹ کے بارے میں بھی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے ۔فاضل جج نے یہ حکم ریٹائرڈ سیشن ججوں کی پنشن میں جوڈیشل الاﺅنس کی رقم شامل نہ کرنے کے خلاف سابق سیشن جج جاوید رشید محبوبی کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے جاری کیا۔

عدالتی وقت ضائع کرنے پر درخواست گزار کو 10ہزار روپے جرمانہ

پنجاب حکومت کی طرف سے عدالت کوبتایا گیا کہ عدلیہ کی طرف سے آنے والی ڈیمانڈ کے مطابق بجٹ دے دیا جاتا ہے، اس کے علاوہ بجٹ مختص بھی ہوتا ہے،درخواست گزار ریٹائرڈ سیشن جج جاوید رشید محبوبی نے عدالت کو بتایا کہ سندھ اور بلوچستان کے ریٹائرڈ سیشن ججوں کی پنشن میں جوڈیشل الاونس کی رقم بھی شامل ہے لیکن پنجاب حکومت جوڈیشل الاﺅنس نہیں دے رہی جو پنجاب کے ریٹائرڈ سیشن ججوں کے ساتھ امتیازی سلوک ہے، عدالتی حکم پر سپیشل سیکرٹری خزانہ عدالت میں پیش ہوئے ،چیف جسٹس نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ عدلیہ کے لئے کتنا بجٹ مختص ہے؟جس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل انوار حسین نے کہا کہ مختص بجٹ کے بارے میں تفصیلات معلوم کرکے عدالت کو آگاہ کیا جاسکتا ہے، فاضل عدالت نے سرکاری وکیل کو ہدایت کی کی کہ عدالت کو یہ بھی بتایا جائے کہ کل بجٹ کا کتنے فیصد بجٹ ججوں کی پنشن کے لئے مختص کیا گیا ہے، سپیشل سیکرٹری خزانہ نے عدالت کو بتایا کہ عدلیہ کی طرف سے آنے والی ڈیمانڈ کے مطابق بجٹ دے دیا جاتا ہے، اس کے علاوہ عدلیہ بجٹ مختص بھی کیا جاتا ہے جس پر فاضل عدالت نے ریمارکس دیئے کہ عدلیہ کی اپنی ضروریات اور ڈائریکشن ہوتی ہیں جن کے مطابق پیسوں کی ضرورت ہوتی ہے، پنجاب حکومت کی طرف سے سپیشل سیکرٹری خزانہ نے کہا کہ ہم مروجہ اصولوں کو نہیں چھیڑ رہے اور نہ ہی کوئی تبدیلی لا رہے ہیں، ضرورت کے مطابق ترجیحی بنیادوں پر عدلیہ کو بجٹ فراہم کیا جاتا ہے، فاضل جج نے مذکورہ تفصیلات طلب کرتے ہوئے مزید سماعت 19اکتوبرپر ملتوی کر دی۔

مزید :

لاہور -