خواتین کا کوٹہ مختص نہ کرنے پرہائی کورٹ نے پی آئی اے پائلٹس کی بھرتیاں اپنے فیصلے سے مشروط کردیں
لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہور ہائیکورٹ نے پی آئی اے میں پائلٹوں کی بھرتیوں کے لئے خواتین کاکوٹہ مختص نہ کرنے کے خلاف دائر درخواست پر قومی ایئر لائن میں بھرتیوں کو عدالتی فیصلے سے مشروط کرتے ہوئے وفاقی حکومت اور چیئرمین پی آئی اے سے 11 دسمبر تک جواب طلب کرلیاہے۔
عدالتی وقت ضائع کرنے پر درخواست گزار کو 10ہزار روپے جرمانہ
جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے کومل ظفر کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ قومی ایئر لائن میں پائلٹ بھرتی ہونے کے لئے درخواست دی تاہم خاتون پائلٹ کی بھرتی کو نظر انداز کرتے ہوئے مرد پائلٹ بھرتی کر لئے گئے ہیں، پی آئی اے میں خواتین پائلٹ کےلئے 10 فیصد کوٹہ مختص نہیں کیا گیا، خواتین پائلٹ کو بھرتیوں کے لئے نظر انداز کرنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، انہوں نے استدعا کی کہ عدالت پی آئی اے میں مرد پائلٹ کہ بھرتیوں کو کالعدم قرار دیتے ہوئے خواتین کوٹہ مختص کرنے کا حکم دے، عدالت نے قومی ائر لائن میں بھرتیوں کو عدالتی فیصلے سے مشروط کرتے ہوئے وفاقی حکومت اور چیئرمین پی آئی اے سے 11 دسمبر تک جواب طلب کرلیاہے۔