اس لڑکی پر گزشتہ برس لاہور میں ایک نوجوان نے دن دیہاڑے چاقو کے23وار کیے ، اب یہ لڑکی کس حال میں ہے اور وہ لڑکا کہاں ہے؟ جان کر آپکا اس نظام سے اعتبار ہی اٹھ جائے گا
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن ) لاہور میں اپنی کلاس فیلو پر چاقو سے 23حملے کرنے والے طالب علم کو 2ماہ قید کے بعد رہائی مل گئی اور اب انکشاف ہوا ہے کہ مظلوم طالبہ اور مقدمےمیں نامزد ملزم کمرہ امتحان میں ایک ساتھ بیٹھیں گے۔
”ایکسپریس ٹریبیون “ کے مطابق پرائیویٹ کالج میں لاءکی طالبہ خدیجہ صدیقی پر چاقو سے حملے کرنے والے طالب علم شاہ حسین کو عدالت سے رہائی مل گئی اور اب دونوں آئندہ ہفتے ایک ساتھ سالانہ امتحان دینے والے ہیں ۔شاہ حسین کے حملے سے خدیجہ کی گردن اور جسم کے دیگر حصوں پر گہرے زخم آئے تھے جو کئی روز تک زیر علاج بھی رہی۔
بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے پاس سزائے موت کے خلاف اپیل کا آج آخری دن رہ گیا
خدیجہ صدیقی پاکستان کے قانون سے تو دلبرداشتہ ہوچکی ہے مگر ملزم کو سزا دلوانے کیلئے پرعز م ہے جس نے اپنی پریشانی اور حملے کے وقت کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی چھوٹی بہن کو سکول سے لینے گئی تھی جہاں ملزم نے اسے تشدد کا نشانہ بنایا اور چاقو سے 23حملے کیے جس سے وہ شدید زخمی ہو گئی ۔
واقعے کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کیا اور عدالت نے اسے قید کی سزا سنا دی مگر دو ماہ بعد ہی سیشن کورٹ نے اسے رہا کر دیا ۔
خدیجہ صدیقی نے اپنے ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران ملزم کو کڑی سزا نہ دینے کے حوالے سے ملک کے قانونی نظام پرمایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ” میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ کوئی کسی پر اس کی چھوٹی بہن کے سامنے کیسے حملہ کر سکتا ہے “۔ملزم سر عام پھر رہا ہےمگر کوئی اسے پکڑنے والا نہیں ۔