ہائی کورٹ کے ریویو بورڈ نے حافظ سعید کی نظربندی میں توسیع، 4ساتھی رہا کرنے کا حکم دیدیا
لاہور (ویب ڈیسک) لاہور ہائی کورٹ کے ریویو بورڈ نے جماعةالدعوة کے سربراہ حافظ محمد سعید کی نظربندی میں ایک ماہ کی توسیع جبکہ چار دیگر رہنماﺅں پروفیسر ظفر اقبال، مفتی عبدالرحمن عابد، مولانا عبداللہ عبید اور قاضی کاشف نیاز کی رہائی کے احکامات جاری کئے ہیں۔ چاروں رہنما 26اکتوبر کو اپنی نظربندی کی مدت ختم ہونے پر رہا ہو جائیں گے لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس یاور علی خاں کی سربراہی میں ریویو بورڈ نے کیس کی سماعت شروع کی تو سرکاری وکلاءکی جانب سے حافظ محمد سعید و دیگر رہنماﺅں کی نظربندی میں مزید تین ماہ کی توسیع کیلئے درخواست کی تاہم ریویو بورڈ نے حافظ محمد سعید کی نظربندی میں ایک ماہ کی توسیع کر دی جبکہ چار دیگر رہنماﺅں کی نظربندی میں اضافہ سے انکار کرتے ہوئے ہوم ڈیپارٹمنٹ کو احکامات جاری کئے ہیں کہ 26اکتوبر کو ان کی نظربندی کی مدت ختم ہونے پر انہیں رہا کر دیا جائے۔
جسٹس یاور علی کی سربراہی میں قائم ریویو بورڈ میں جسٹس عبدالسمیع اور جسٹس عالیہ نیلم شامل تھیں۔ حافظ محمد سعید ودیگر رہنماﺅں کو ہائی کورٹ ریویو بورڈ پیش کئے جانے کے موقع پر زبردست جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے۔ امیر جماعة الدعوةکو عدالت لائے جانے کی اطلاع پر تنظیم کے کارکنوں سمیت مختلف مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد بڑی تعداد میں ہائی کورٹ پہنچ گئے جس پر پولیس کی بھاری نفری نے لوگوں کی اکثریت کو ہائی کورٹ سے باہر روکے رکھا۔ سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ حافظ محمد سعید و دیگر رہنماﺅں کے ہائی کورٹ پہنچنے پر وکلاءجماعةالدعوة کے کارکنوں اور عام لوگوں کی جانب سے ”حافظ محمد سعید قدم بڑھاﺅ ہم تمہارے ساتھ ہیں“ ” کشمیریوں سے رشتہ کیا لاالہ الااللہ‘ اور” مودی کا جو یار ہے غدار ہے“ کے فلک شگاف نعرے لگائے گئے اور پھولوں کی پتیاں نچھاور کی جاتی رہیں۔
عدالت نے پاناما لیکس میں شامل دیگر پاکستانیوں کیخلاف کارروائی کی درخواست مستردکردی
قبل ازیں لاہور ہائی کورٹ کے مسٹر جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے سامنے تھری ایم پی او کے تحت حافظ محمد سعید ودیگر رہنماﺅں کی نظربندی کے حوالہ سے کیس کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل ایک مرتبہ پھر پیش نہیں ہوئے۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وہ بیرون ملک ہیں اس لئے جواب جمع کرانے کیلئے مزید مہلت دی جائے جس پر حافظ محمدسعید کے وکیل اے کے ڈوگر نے فاضل جسٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ کیا میں پنجاب حکومت کیخلاف تاخیری حربے استعمال کرنے پر ہرجانے کا دعویٰ دائر کر سکتا ہوں تو جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کہاکہ بالکل آپ ہرجانے کا دعویٰ کر سکتے ہیں۔اٹارنی جنرل کے پیش نہ ہونے پر فاضل عدالت نے کیس کی مزید سماعت 24اکتوبر تک کیلئے ملتوی کر دی۔
لاہور ہائی کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران جماعةالدعوة سیاسی امور کے سربراہ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، محمد یعقوب شیخ، ابوالہاشم ربانی، حافظ خالد ولید،یحییٰ مجاہد، حافظ طلحہ سعید۔ شیخ نعیم بادشاہ و دیگر سمیت وکلاء، سول سوسائٹی اور مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد موجود تھی۔ حافظ محمد سعید نے ہائی کورٹ سے باہر نکلتے ہوئے میڈیا سے مختصر گفتگو کے دوران کہا حکومت میرے خلاف عدالت میں کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکی۔ میرے حوالہ سے سکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں۔ زندگی موت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔حکومت بھارتی خوشنودی کیلئے سکیورٹی ایشو کا بہانہ بنا کر میری رہائی میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے۔ یہ ملک ہمارا ہے۔ ہم اس ملک کے محافظ ہیں اور ہم نے یہاں ڈٹ کر کام کرنا ہے۔ حق کی فتح اورانڈیا ناکام ہو چکا ہے۔ پاکستان کیخلاف بیرونی سازشوں کے توڑ کیلئے بھرپور جدوجہد جاری رکھیں گے۔