ریلوے سٹیڈیم میں سعد رفیق کی موجودگی میں طلباءکے "گو نواز گو "کے نعرے لگانے کے ’’جرم ‘‘ میں 4 طالب علم کھلاڑیوں کو گرفتار کر لیا

ریلوے سٹیڈیم میں سعد رفیق کی موجودگی میں طلباءکے "گو نواز گو "کے نعرے لگانے ...
ریلوے سٹیڈیم میں سعد رفیق کی موجودگی میں طلباءکے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)لاہور میں ریلوے سپورٹس سٹیڈیم میں وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی موجودگی میں سکول کے بچوں نے’’  گو نواز گو ‘‘ کے نعرے لگادیے جس پر پولیس نے 4طلباءکو حراست میں لے کر نا معلوم مقام پر منتقل کردیاہے,وزیر اعظم میاں نواز شریف کا طالب علموں کی گرفتاری پر اظہار برہمی ،فوری رہائی کا حکم دے دیا ۔

آرمی چیف کی افغان فوج پر حملے کی مذمت، دہشتگرد ہمارے مشترکہ دشمن ، ضرور شکست دیں گے: جنرل باجوہ

تفصیلات کے مطابق ریلوے  سپورٹس سٹیڈیم میں ریلوے کی سالانہ گیمز کی تقریب تقسیم انعامات کے موقع پر وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی آمد پر وہاں موجود طلبا نے ’’گو نواز گو ‘‘ کے نعرے لگانا شروع کر دیئے ، جیسے ہی خواجہ سعد رفیق تقریب سے اٹھ کر گئے پولیس نے نعرے لگانے والے کراچی کے  5 طلبا کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ۔ایک طالب علم کا کہنا تھا کہ ہم کراچی سے تقریب میں شرکت کے لئے آئے تھے کہ تقریب کے اختتام پر پولیس نے جب ہمارے ساتھیوں کو  حراست میں لیا تو ہمارے کوچ وحید بھائی نے پولیس سے کم سن طلبا کو  حراست میں لینے کی وجہ پوچھی تو اہلکاروں نے انہیں بھی گرفتار  کر لیا ۔پولیس کی جانب سے طلبا کی گرفتاری پر تقریب میں موجود نوجوانوں نے شدید احتجاج  کیا ۔طلبا کا کہنا تھا کہ پولیس نے کھلاڑیوں اور طالب علموں کے ساتھ انتہائی زیادتی کی ہے، اگر سکول کے  کچھ طالب علموں نے ’’گو نواز گو ‘‘کے نعرے لگائے ہیں تو  یہ کوئی جرم نہیں جس پر پولیس نے کارروائی کی۔  پولیس نے کراچی کے جن طلبا کو گرفتار کیا ان میں وحید ، ابرار ،فتح اللہ ،شکیل اورعلی ہے جو کراچی سے پاکستان ریلوے کی سالانہ کھیلوں کی تقریب تقسیم انعامات میں شرکت کے لئے آئے تھے ۔

رینجرزاختیارات کوایشوبنایاگیا،وزیراعلی سندھ جو بھی فیصلہ کریں گے کابینہ کی حمایت حاصل ہوگی:وزیرٹرانسپورٹ ناصر حسین شاہ

سٹیڈیم میں موجود ایک اور کم سن طالب علم کا   کہنا تھا کہ تقریب میں سکول کے طلبا نے ’’گو نواز گو ‘‘ کے نعرے لگائے ،ہمارا تو کوئی قصور بھی نہیں تھا   ، پولیس نے ہمارے ساتھیوں کو حراست میں لے لیا اور بغیر کچھ بتائے  پولیس وین میں ڈال کر زبردستی نامعلوم مقام پر لے گئے ہیں،ہمارے پو چھنے اور اصرار پر بھی پولیس  نے کچھ بھی نہیں بتایا کہ ہمارے ساتھیوں کو کہاں لے لیجایا جا رہا ہے؟۔ایک طالبہ نے روتے ہوئے کہا کہ پولیس نے ہمارے ساتھی طالب علموں  پر تشدد بھی کیا ، ہم یہاں پلئیر کی حیثیت سے آئے تھے ،ہمیں نہیں معلوم تھا کہ یہاں پر ہمارے ساتھ اس طرح کا سلوک ہو گا ، ہمارا تو یہاں ہے بھی کوئی نہیں ،ہم کس کو کہیں کہ ہمارے ساتھیوں کو فوری رہا کیا جائے ؟۔دوسری طرف وزیر اعظم محمد نواز شریف نے اس وقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے گرفتار کیے گئے طلباءکو رہا کرنے کا حکم جاری کردیا ہے۔