لاہور ہائی کورٹ کے 64افسروں کی اگلے گریڈ میں ترقی ،4ترقی سے محروم
لاہور(نامہ نگارخصوصی )چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کی منظور ی سے 28 سینئر پرائیویٹ سیکرٹریز اور 36 سینئر کورٹ ایسو سی ایٹس کو اگلے گریڈ میں ترقی دینے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیاجبکہ سالانہ کارکردگی رپورٹس میں منفی ریمارکس ہونے کے باعث 4افسروں کو اگلے گریڈ میں ترقی نہیں دی گئی۔چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے پروموشن کمیٹی کی سفارش پر 28 سینئر پرائیویٹ سیکرٹریز اور 36 سینئر کورٹ ایسوسی ایٹس کو گریڈ 20 میں ٹائم سکیل ترقی دینے کی منظور ی دے دی۔ ایڈیشنل رجسٹرار ہیومن ریسورس کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق سینئر پرائیویٹ سیکرٹریز کو ایڈیشنل رجسٹرار (کورٹ سیکرٹریٹ) اور سینئر کورٹ ایسو سی ایٹس کو ایڈیشنل رجسٹرار (کورٹ) کے عہدے پر ترقی دی گئی ہے۔ ایڈیشنل رجسٹرار (کورٹ سیکرٹریٹ) کے عہدے پر ترقی پانے والے سینئر پرائیوٹ سیکرٹریز میں محمد خالد، سیموئل جاوید، شہزادہ اسلم، محمد سلیم اعوان، منیر احمد I ، محمد مسعود بابر، غلام رضا اعوان، عبدالستار ، نوید احمد ہاشمی، ریاض احمد، طاہر اسلم، محمد انصر مرزا، محمد ارشد، مختار احمد، محمد رفیق بٹ، جمیل حسین، محمد سعید، لیاقت علی، اللہ دتہ ، رانا زاہد بشیر، ریاض احمد انجم ، محمد صالح، شفقت علی، عاشق حسین رضا، محمد یونس، غلام یٰسین، منیر احمدII اور جمشید اختر شاہین شامل ہیں جبکہ ایڈیشنل رجسٹرار (کورٹ) کے عہدے پر ترقی والے سینئر کورٹ ایسوسی ایٹس میں تنویر احمد خان، فضل کریم، محمد سرور، عمر دراز شاکر، کلیم اختر حسین، محمد اقبال خان، شاہد قمر، محمد مطیع اللہ، مرزا اعجاز بیگ، ظفر اقبال علوی، حسن اختر، شبیر افضل قادری، عامر شجاع، محمد اسحاق خالقی، شاہد شفیع، ناصر احمد، انوارالحق، اعجاز احمد بیگ، جاوید رشید، جاوید اقبال، محمد سرور تسلیم، عارف رشید، تصدق رزاق، محمد اشرف، فدا حسین، محمد ایوب، عثمان غنی، محمد سعید ضیائ، محمد شہباز، محمد اسد، محمد عباس، ضیاءالرحمن، راشد منہاس، نصیر احمد، عرفان احمد شاہد اور محمد مسعود مظہر گھمن شامل ہیں۔ مزید برآں نوٹیفیکیشن کے مطابق سینئر پرائیویٹ سیکرٹری عبدالغفور ریحان، سینئر کورٹ ایسوسی ایٹ محمد اکمل خان، سینئر کورٹ ایسو سی ایٹ محمد عارف اکرام اور سینئر کورٹ ایسوسی ایٹ تنویر حسین کے خلاف زیر التواءشکایات اور سالانہ کارکردگی رپورٹس میں ناپسندیدہ ریمارکس کی بناءپر انہیں اگلے گریڈ میں ترقی نہیں دی گئی۔