وزیر اعظم نواز شریف اور آصف علی زرداری کی ملاقات ، کسی کے دباﺅ میں آکر مستعفی ہونے کی ضرورت نہیں:سابق صدر
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک )سابق صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم نواز شریف جمہوریت کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہ کرنے ،جمہوریت اور جمہوری اداروں کی مضبوطی اور سیاسی مسائل سیاسی طریقے سے ہی حل کرنے پر متفق ہوگئے ہیں جبکہ سابق صدر نے وزیراعظم کو مشورہ دیاہے کہ وزراءکو تندوتیز بیانات سے روکیں ، کسی کے دباﺅ میں آکر مستعفی ہونے کی ضرورت نہیں ۔
رائیونڈ میں دونوں رہنماﺅں کے درمیان ون ٹوون اور وفود کی سطح پر ہونیوالی ملاقات میں سابق صدر کاکہناتھاکہ پیپلز پارٹی جمہوری اداروں کے استحکام پر یقین رکھتی ہے،عوام اور سیاسی جماعتوں نے جمہوریت کیلئے بہت قربانیاں دی ہیں،اسلام آباد میں دھرنا دینے والوں کے آئینی مطالبات پرضروربات ہونی چاہیے۔
دونوں رہنماﺅں نے اتفاق کیا کہ جمہوریت کو کسی صورت ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے اور اس کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا جبکہ سیاسی مسائل سیاسی طریقے سے ہی حل کیے جائیں گے، سابق صدر آصف زرداری اور وزیر اعظم نواز شریف نے تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنوں کے سکرپٹ رائٹرز کو شدید تنقید کا نشانہ بنا یا ۔
سابق صدر کا کہنا تھا کہ مذاکراتی عمل کو مزید تیز کرنے کی ضرورت ہے اوروزیر اعظم نواز شریف کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے وزراءکو تندو تیز بیانات سے روکیں کیوں کہ اس سے تلخیاں بڑھ رہی ہیں۔اُنہوں نے کسی غیرآئینی اور غیرجمہوری اقدام کی حمایت نہ کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی ۔
وزیراعظم نواز شریف کاکہناتھاکہ وہ مفاہمتی پالیسی پر یقین رکھتے ہیں اور اِسی پر عمل پیراہیں ، جنہیں مسئلہ ہے وہ متعلقہ فورم پارلیمنٹ میں آ کر بات کرے۔ سابق صدر آصف علی علی زرداری نے کہا کہ جمہوریت کو کسی صورت ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے ، سیاسی مسائل سیاسی طریقے سے ہی حل کیے جائیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوریت اور جمہوری اداروں کی مضبوطی کے لیے قربانیاں دی ہیں۔ دونوں رہنماو¿ں نے اتفاق کیا کہ وزیراعظم کے استعفے سمیت کوئی غیر آئینی بات نہیں مانیں گے۔
دونوں رہنماﺅں کے درمیان دوگھنٹے دس منٹ تک جاری رہنے والی ملاقات میں پیپلزپارٹی کی طرف سے سینیٹ میں قائد ایوان رضا ربانی، سینیٹر اعتزاز احسن ، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ اور سابق وزیر داخلہ رحمان ملک شامل تھے جبکہ وزیر اعظم نواز شریف کی معاونت وفاقی وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ ، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق ، وزیر دفاع خواجہ آصف اور وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کی ۔
ملاقات کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما اور وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کسی ماورائے آئین اقدام کی حمایت نہیں کی جائے گی پیپلز پارٹی جمہوریت کے فروغ کیلئے مسلم لیگ ن اور دیگر جماعتوں کیساتھ ہے زرداری صاحب نے آئین کے مطابق حل نکالنے کی تجاویز دی۔ ان کا مزید کہنا تھا تمام جماعتوں نے یکجا ہو کر اعادہ کیا ہے کہ ہم پارلیمنٹ ،آئین پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔ وفاقی وزیر خزانہ نے کہا پیپلزپارٹی نے جو مو¿قف پارلیمنٹ میں لیا اسی عزم کا آج اعادہ کیا اور وزیراعظم کے استعفے کے مطالبے پر کوئی بات نہیں ہو گی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا تحریک انصاف کے 6 مطالبات حکومت کے 2 اقدامات سے پورے ہو گئے ہیں دل میں اگر چور ہوتا تو ہم کمیشن کیوں بناتے۔ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا دونوں جماعتوں کی اعلیٰ قیادت نے آئین کے دفاع کے عزم کا اعادہ کیا یہ حملہ آئین اور پارلیمنٹ پر حملہ ہے۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا سابق صدر نے کہا کہ وزیراعظم کا استعفی مانگنا ریاست کو کمزور کرنے کے مترادف ہے جبکہ سابق صدر نے آئین کے مطالبات ماننے کی حمایت کی ۔
سابق صدر آصف علی زرداری صوبائی دارلحکومت میں انتہائی مصروف دن گزاریں گے، وہ مسلم لیگ ق کے صدر چودھری شجاعت اور سابق نائب وزیر اعظم پرویز الٰہی سے انکی رہائش گاہ پرملاقات کریں گے جس کے بعد وہ منصورہ میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے ملیں گے ۔سابق صدر آصف زرداری آج ہی واپس کراچی روانہ ہوجائیں گے۔