ایف آئی اے کوئی ریکوری نہیں کرسکا،صرف انکشافات کی بنیاد پر گرفتاریاں کر رہا ہے،گردہ سکینڈل کے ملزموں کا عدالت میں موقف

ایف آئی اے کوئی ریکوری نہیں کرسکا،صرف انکشافات کی بنیاد پر گرفتاریاں کر رہا ...
ایف آئی اے کوئی ریکوری نہیں کرسکا،صرف انکشافات کی بنیاد پر گرفتاریاں کر رہا ہے،گردہ سکینڈل کے ملزموں کا عدالت میں موقف

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(نامہ نگار)ضلع کچہری کے جوڈیشل مجسٹریٹ فاروق اعظم سوہل نے گردہ سکینڈل میں گرفتار 4ملزموں کو 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا جبکہ دیگر 3ملزموں کے جسمانی ریمانڈ میں 3روز کی توسیع کر دی ہے۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے خدیجہ صدیقی کیس پر انتظامی نوٹس لیتے ہوئے سیشن جج لاہور سے کیس کی روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ طلب کرلی

جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو ایف آئی نے ملزم عبدالمجید ، ثاقب، قمر عباس، فضائل، ڈاکٹر ظفر جاوید، نوید حمید اور اطہر محمود کے جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر عدالتی وقفہ کے دوران پیش کیا، ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ ملزم عبدالمجید کا 13روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہو چکا ہے ،ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوایا جائے جبکہ ملزم ثاقب خان، قمرعباس، فضائل اشفاق کا دس روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہوچکا ہے اور ڈاکٹر ظفر جاوید کا 8روزہ جسمانی ریمانڈ لیا جا چکا ہے اور ملزموں نے دوران تفتیش انکشافات کئے ہیں کہ گردہ سکینڈل کے گروہ کے افراد پورے پاکستان میں پھیلے ہوئے ہیں، تفتیشی افسر نے مزید بتایا کہ آپریشن تھیٹر اسسٹنٹس نوید حمید اور اطہر کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہو چکا ہے ، عدالتی استفسار پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزم ثاقب کے 6بینک اکاﺅنٹس کا ریکارڈ قبضے میں لیا جا چکا ہے مزید ریکوری اور تفتیش کے لئے ملزموں کا مزید جسمانی ریمانڈ دیا جائے، ملزموں کے وکلاءنے موقف اختیار کیا کہ ایف آئی اے ملزموں کے گزشتہ ریمانڈ کے دوران مزید کوئی ریکوری نہیں کر سکاہے، ایف آئی اے صرف انکشافات کی بنیاد پر گرفتاریاں کر رہا ہے جس پر تفتیشی افسر نے عدالت کوبتایا کہ گردہ سکینڈل کے تمام ملزم ایک دوسرے کے ساتھ منسلک ہیں جس پر ملزموں کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ اس طرح تو پورا پاکستان ایک دوسرے کے ساتھ منسلک ہے جس پر تفتیشی افسر نے دلائل دیئے کہ اگر گردہ سکینڈل میں پورا پاکستان بھی ملوث ہوتا تو اسے بھی گرفتار کر کے عدالت میں پیش کر دیتا، ملزموں کے وکلاءنے آئینی نکتہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ آئین کے آرٹیکل دس اے کے تحت ملزموں کو وکلائ تک رسائی نہیں دی جا رہی جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تفتیشی افسر ملزموں کو فیئر ٹرائل کا حق فراہم کرے اگر تفتیشی افسر نے عدالت کے حکم پر عمل درآمد نہ کیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا جائے گا، ملزموں کے وکلاءنے استدعا کی گردہ سکینڈل کے ملزموں کا مزید جسمانی ریمانڈ نہ دیا جائے، عدالت نے فریقین کے دلائل سننے اور ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعد گردہ سکینڈل میں گرفتار 4 ملزموں کو 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا جبکہ دیگر 3ملزموں کے جسمانی ریمانڈ میں 3روز کی توسیع کر دی ہے ۔

مزید :

لاہور -