ہائی کورٹ کے کتنے افسروں نے آﺅٹ آف ٹرن ترقیاں حاصل کیں ،جسٹس انوارالحق نے رجسٹرار کو فہرست فراہم کرنے کا حکم دے دیا
لاہور(نامہ نگار خصوصی)لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار الحق نے عدالت عالیہ کے رجسٹرار کوآﺅٹ آف ٹرن ترقیاں اور تعیناتیاںحاصل کرنے والے عدالت عالیہ کے افسروں کی فہرست درخواست گزار کو فراہم کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کتنی تنخواہ لیتے ہیں ،مراعات کیا ہیں ،تفصیلات جاری
فاضل جج نے ہائیکورٹ کے اسسٹنٹ رجسٹرار اکمل خان کی درخواست پر یہ حکم جاری کیا،درخواست گزار کاموقف ہے کہ سپریم کورٹ نے اعلیٰ عدلیہ میں آﺅٹ آف ٹرن ترقیاں غیرقانونی قرار دیں لیکن ہائیکورٹ کی انتظامیہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد نہیں کر رہی۔ درخواست گزار نے الزام عائد کیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ میں کئی افسروں کو نہ صرف آﺅٹ آف ٹرن ترقیاں دی گئیں بلکہ میرٹ سے ہٹ کر آﺅٹ آف ٹرن بھرتیاں بھی کی گئیں لیکن ہائیکورٹ انتظامیہ ترقیاں اور بھرتیاں لینے والے افسروں کہ فہرست فراہم نہیں کر رہی۔ درخواست گزار کا مزیدکہنا ہے کہ یہ ترقیاں اور بھرتیاں لینے افسران ہائیکورٹ سے اپنا ریکارڈ غائب کرا رہے ہیں، عدالت ہائیکورٹ میں آﺅٹ آف ٹرن ترقیاں لینے والے افسروں کی تنزلیاں کرنے اور آﺅٹ آف ٹرن بھرتی ہونے والے افسروں کو نوکریوں سے برطرف کرنے کا حکم دے۔ عدالت نے مزید سماعت 28مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے رجسٹرار ہائیکورٹ کو ہدایت کی ہے کہ آﺅٹ آف ٹرن ترقیاں اور بھرتیاں لینے والے افسروں کی فہرست درخواست گزار کو فراہم کی جائے۔