اسلام آباد میں داعش کے جھنڈے لہرانا پاکستان کے خلاف گہری سازش , اصل حقائق قوم کے سامنے لائے جائیں:طاہر محمود اشرفی
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسلام آباد میں داعش کے جھنڈے پاکستان کے خلاف گہری سازش ہیں، اصل حقائق قوم کے سامنے لائے جائیں، امن و امان کے قیام ، بین المسالک ہم آہنگی اور بین المذاہب مکالمہ کیلئے مذہبی قائدین کو بھر پور کردار ادا کرنا ہے، مدارس عربیہ کے طلباء اور اساتذہ کو اسلام کے نام پر پھیلائے جانے والے فتنوں کے مقابلے کیلئے متحد ہونا ہو گا، محرم الحرام میں امن و امان کے قیام کیلئے ہر سطح پر کمیٹیاں قائم کر دی گئی ہیں ، پاکستان علماء کونسل کے ضابطہ اخلاق پر اتفاق ایک مثبت سمت قدم ہے ۔
ان خیالات کااظہار پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین اور وفاق المساجد کے صدر علامہ حافظ طاہر محمودا شرفی نے ضلعی تنظیم کے زیر اہتمام اور جامعہ منظور الاسلامیہ کے تعاون سے ہونے والی ’’پیغام امن و سلامتی‘‘ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
علامہ طاہر محموداشرفی نے کہاکہ محرم الحرام میں امن و امان کے قیام کیلئے ہر پاکستانی کو جدوجہد کرنی ہو گی ، پاکستان دشمن قوتیں محرم میں فساد پھیلانے کی کوششیں کر سکتی ہیں ، ذکر فاروق اعظمؓ اور ذکر سیدنا امام حسینؓ سے پاکستان دشمن قوتوں کو ناکام بنانا ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر سیدنا فاروق اعظمؓ سے سوال ہو سکتا ہے تو آج کے حکمرانوں سے کیوں سوال نہیں ہو سکتا ؟ سیدنا فاروق اعظمؓ کے قاتل وہی لوگ ہیں جو سید نا حسینؓ کے قاتل تھے ،جسطرح حضرت ابوبکر صدیقؓ نے ہجرت کے موقع پر حضور اکرم ﷺکا ساتھ دیا اسی طرح میدان کربلا میں حضرت ابوبکر صدیق ،سید نا عمر فاروق کے بیٹوں نے سید نا حسینؓ کا ساتھ دیا۔انہوں نے کہاکہ سید نا عمر فاروقؓ اور سید نا حسینؓ کا ماننے والا وہی ہوگا جو نبی اکرم ﷺکو ماننے والا ہے ، جو حضرت ابوبکر صدیقؓ اور سیدنا عمر فاروقؓ کو امام مانتا ہے مجھے اس کی امامت میں نما زپڑھنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے ۔انہوں نے حکمرانوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ سیاسی حکمران اس لئے سیدنا عمر فاروقؓ کا نظام لانے کو تیار نہیں کیونکہ انہیں سیدنا عمر فاروقؓ کی طرح جواب دہ ہونا پڑے گا اورایک ریڑھی والا بھی باعزت کہلائے گا ۔انہوں نے کہاکہ مدارس کانظام چلانے کی ذمہ داری دنیا کا نظام چلانے والے اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے ، وہی اس کے نظام کو چلارہاہے ۔انہوں نے کہاکہ آج مدارس اور دینی جماعتیں آزمائش سے گذررہی ہیں، ہمیں بلاتفریق تمام دینی جماعتوں اورمدارس کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہونا چاہیے پھر ہی آج کے دور کے فتنوں کا مقابلہ کیاجاسکتاہے ۔