مجھے جنیوا میں تلاشی کے لئے تین مقامات پرروکا گیا: سمیحہ راحیل قاضی
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) حجاب کی وجہ سے مغربی ممالک میں خواتین کو امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے ، ان کے ساتھ انتہائی ناروا سلوک کیا جاتا ہے جو پرانسانی حقوق کے نام نہاد ٹھیکداروں کے چہرے کو بے نقاب کر تا ہے۔ انٹرنیشنل مسلم وویمن یونین کی صدر اور جماعت اسلامی پاکستان کی رہنما ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی نے کہا ہے کہ میں خواتین کے حوالے سے منعقد ہ عالمی کانفرنس میں شرکت کے لئے جنیوا گئی وہاں مجھے حجاب پہننے کی وجہ سے تین جگہ روکا گیا اور مجھے تنقید آمیز جملے سننے کو ملے لیکن اس تجربے کی وجہ سے مجھے حجاب پر پہلے سے زیادہ فخر ہونے لگا ہے۔
پنجاب ٹیکسٹ بورڈ کی جعلی کتب فروخت ہونے کے خلاف اسمبلی میں تحریک التواء جمع
لاہور میں انٹرنیشنل مسلم وویمن یونین کے زیر اہتمام ” حجاب گالہ“ سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایم ڈبلیو یو کی صدر ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی کا کہنا تھا کہ حجاب پر پہلے بھی مجھے بہت زیادہ فخر تھا مگر گذشتہ دنوں خواتین کے حوالے سے بین الاقوامی کانفرنس کے سلسلے میں جنیوا گئی جس دوران مجھے تین جگہوں پر روکا گیا ، اس دوران ایک مسلمان میرے پاس آیا اور کہنے لگا کہ خدا کا خوف کرو ، اقوام متحدہ کے اجلاس میں پوری دنیا کے سربراہان مملکت آئے ہوئے ہیں اور تم لوگ اسلام کو بدنام کرنے پر تلے ہوئے ہو،آپ کو کس نے کہا کہ آپ اس عالمی کانفرنس میں منہ لپیٹ کر جائیں، میں نے اس سے کہا کہ یہ لوگ جو عالمی کانفرنس میں شریک ہیں ، ان سب کو تو جانوروں کے حقوق کی فکر ہے ، انہیں انسانوں کے حقوق سے کوئی غرض نہیں ہے، مجھے تو اپنے مسلمان ہونے اور حجاب پہننے پر فخر ہے اور میں ساری دنیا کو اسلام کا پیغام محبت دینے آئی ہوں ۔