عمران خان کو پیسوں کی آفر کا معاملہ منطقی انجام تک پہنچایا جائے، اعلان کے مطابق طالبان کی توبہ قبول کی جائے: مجیب الرحمان شامی

عمران خان کو پیسوں کی آفر کا معاملہ منطقی انجام تک پہنچایا جائے، اعلان کے ...
عمران خان کو پیسوں کی آفر کا معاملہ منطقی انجام تک پہنچایا جائے، اعلان کے مطابق طالبان کی توبہ قبول کی جائے: مجیب الرحمان شامی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینئر صحافی و تجزیہ کار مجیب الرحمان شامی نے کہا ہے کہ عمران خان کو پیسوں کی آفر کے معاملے پر سپریم کورٹ، صدر مملکت، وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر پر آگے آئیں اور ہر قیمت پر اس کو کسی نہ کسی انجام تک پہنچایا جائے۔ طالبان اگر سرینڈر کرتے ہیں تو انہیں اعلان کے مطابق توبہ قبول کرکے قومی دھارے میں شامل کیا جائے، ڈان لیکس تحقیقاتی کمیٹی کی سفارشات اور تفصیل پر قوم کو اعتماد میں لیا جائے تاکہ یہ معاملہ ایک طرف ہو جائے۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے پروگرام ” نقطہ نظر“ میں گفتگو کرتے ہوئے مجیب الرحمان شامی کا کہنا تھا کہ عمران خان ایک معمولی شخص نہیں ہے انہیں 10 ارب روپے کی آفر ہونا بہت بڑا معاملہ ہے۔اس معاملے کو سنجیدگی سے لینا چاہیے اور عمران خان کے الزام کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔ سپریم کورٹ، صدر مملکت، وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر اس پر آگے آئیں اور ہر قیمت پر اس کو کسی نہ کسی انجام تک پہنچایا جائے جبکہ خان صاحب کو بھی پوری سنجیدگی کے ساتھ اس معاملے میں تعاون کرنا چاہیے۔

حسین نواز کی ہدایت پر عدالت میں قطری خط بغیر کھولے پیش کیا: اکرم شیخ
طالبان کے کارندوں کو معافی دینے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا جب آپ کا یہ اعلان ہے کہ جو شخص سرینڈر کرے گا انہیں آپ پناہ دے دیں گے تو انہیں پناہ ضرور دینی چاہیے۔ بلوچستان میں سرینڈر کرنے والوں کی توبہ قبول ہو رہی ہے اور انہیں قومی دھارے میں شامل کیا جا رہا ہے، اگر آپ کسی کو لڑتے ہوئے پکڑیں تو معاملہ اور ہے لیکن جو توبہ کرچکا ہے اس کے ساتھ وہی سلوک ہو گا جو توبہ کرنے والوں کے ساتھ ہوتا ہے۔

سپریم کورٹ کے اختلافی فیصلے میں وزیراعظم کو مافیا کے سرغنہ سے تشبیہ دیناانتہائی نامناسب ہے:عاصمہ جہانگیر
مجیب الرحمان شامی کا کہنا تھا کہ ڈان لیکس تحقیقاتی کمیٹی کی سفارشات اور تفصیل پر قوم کو اعتماد میں لیا جائے تاکہ یہ معاملہ ایک طرف ہو جائے ، کیونکہ کمیٹی معاملے کو انجام تک پہنچانے کیلئے بنتی ہے۔ڈان لیکس کے معاملے میں خبر کے غلط یا ٹھیک ہونے کی بحث نہیں ہو رہی بلکہ اصل بات یہ ہو رہی ہے کہ خبر فیڈ کس نے کی ہے۔اخبارات میں اگر کوئی غلط خبر چھپتی ہے تو حکومت اس خبر کی تردید کردیتی ہے اور اخبار اس کو چھاپ دیتے ہیں ، لیکن جب آپ کہتے ہیں کہ سٹوری چھپنے سے قومی سلامتی کو مسئلہ ہوا ہے تو اس پر مقدمہ قائم کرنا چاہیے لیکن یہاں تو الٹی گنگا بہادی گئی اور یہ سوالات اٹھائے گئے کہ خبر فیڈ کس نے کی ہے، لیک کس نے کی ہے۔ اخبار نویس مقدس گائے نہیں ہیں بلکہ ہم قانون کے تابع ہیں اگر آپ سمجھتے ہیں کہ ملکی سلامتی کو نقصان پہنچا ہے تو آپ مقدمہ قائم کریں۔

مزید :

لاہور -