جانباز کمانڈوز کی پاسنگ آﺅٹ پریڈ نے دلوں کو گرما دیا
لاہور(سید بدر سعید)ایلیٹ فورس کو پولیس کمانڈو فورس کے طور پر بھی جانا جاتا ہے اور اس میں کوئی شک بھی نہیں کہ اس فورس کی تربیت کے لئے پولیس کے بہترین ٹرینرز کے ساتھ ساتھ پاک فوج کے ٹرینرز کی خدمات بھی حاصل کی جاتی ہیں ۔ لاہور میں بیدیاں روڈ پر ایلیٹ ٹریننگ سکول میں ایلیٹ فورس کو تربیت دی جاتی ہے ۔ اگلے روز یہاں ایلیٹ فورس کے اٹھارویں بیچ کی پاسنگ آﺅٹ پریڈ تھی جس میں صحافیوں کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔ اس پاسنگ آﺅٹ پریڈ میں صوبائی وزیر برائے انسداد دہشت گردی پنجاب لیفٹینٹ کرنل (ر) سردار محمد ایواب خان گادھی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی جبکہ صوبائی وزیر برائے سپورٹس جہانگیر خانزادہ سمیت مشتاق سکھیرا، ایڈیشنل آئی جی اسٹیبلشمنٹ عارف نواز ، ایڈیشنل آئی جی آپریشنز محسن حسن بٹ سمیت دیگر سینئر پولیس افسران اور کمانڈنٹ ایلیٹ پولیس ٹریننگ سکول میجر علی نواز جنجوعہ بھی موجود تھے ۔ ایلیٹ فورس کی اس اٹھاوریں پاسنگ آﺅٹ پریڈ میں 506 افسرو وجوان شریک تھے جن میں پنجاب پولیس کے 410جبکہ جیل خانہ جات کے 96 جوان شامل تھے ۔پریڈ میں حصہ لینے والے ان جانبازوں کی تربیت کا سلسلہ 26 ستمبر 2016 کو یہیں سے شروع ہوا تھا اور اب ٹریننگ کے اختتام پر ان کی تربیتی مہارت کا عملی نمونہ پیش کیا جانا تھا ۔ اس موقع پر ایلیٹ فورس کے ان تربیت یافتہ جوانوں نے فائرنگ پریکٹس، جسمانی و تکنیکی مہارت کی مشقوں کے علاوہ دہشت گردی کے حملے کی صورت میں اسے ناکام بنانے کی حکمت عملی کا بھی مظاہرہ کیا۔ ایلیٹ فورس کے جوانوں نے جس مہارت کا مظاہرہ کیا اس سے محسوس ہوتا ہے کہ یہ فورس کسی سے کم نہیں ۔ بنیادی طور پر اس فورس کے قیام کا مقصد بھی یہی تھا کہ اسے پولیس کی فرنٹ لائن فورس کے طور پر میدان میں اتارا جائے ۔
1997 میں ایلیٹ فورس کا قیام عمل میں لایا گیا تو اس کا بڑا مقصد پنجاب سے دہشت گردی ، لاقانونیت ، قتل وغارت ، ، قبضہ مافیا ، فرقہ ورانہ تشدد اور اغوا برائے تاوان جیسے خطرناک جرئم میں ملوث سماج دشمنوں کی سرکوبی تھی ۔ بدقسمتی سے ہماری سیاسی راہنماﺅں نے خطرات اور ذاتی سکیورٹی کے نام پر اس فورس کا بے دریغ استعمال کیا ۔ ایک وقت تو ایسا بھی آیا کہ ہر سیاسی راہنما اپنی سکیورٹی کے لئے ایلیٹ فورس کا ہی مطالبہ کرتا تھا ۔ اس سے جہاںیہ بات ثابت ہوتی ہے کہ ایلیٹ فورس اپنی قابلیت منوانے میں کامیاب رہی وہیں یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ ہمارے یہاں پولیس کی کارکردگی کھل کر سامنے نہ آنے کی بڑی وجہ اہلکاروں کی تربیت نہیں بلکہ سیاسی مداخلت اور سیاسی سطح پر ہونے والے بعض غلط فیصلے بھی ہیں ۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ایلیٹ فورس کے ان جوانوں کی تربیت کے اہم مراحل میں چھوٹے ہتھیاروں کے استعمال اور فائرنگ ، روزانہ دو میل دوڑ ، ہفتے میں ایک بار چار میل دوڑ اور کورس میں ایک مرتبہ بارہ میل کی دوڑ بھی شامل ہے ۔ اس کے علاوہ مارشل آرٹس کی سخت ٹریننگ کے ساتھ ساتھ ٹیکٹیکس ، لانگ رینج فائر اور دیگر اہم مراحل شامل ہوتے ہیں ۔ اس کورس کے اختتام تک ہر جوان لگ بھگ ایک ہزار راﺅنڈ بھی فائر کر چکا ہوتا ہے۔
ایلیٹ فورس کی اس پاسنگ آﺅٹ پریڈ کے موقع پر مشتاق سکھیرا نے بتایا کہ ایلیٹ ٹریننگ سکول میں بنیادی ایلیٹ کورس کے علاوہ آفیسرز کومبیٹ اورینٹیشن کورس ، انسٹرکٹر ز کورس ، ٹریفک وارڈنز ، ریسکیو 1122 ، محکمہ جیل خانہ جات پنجاب ، آزاد کشمیر پولیس ، سکیورٹی ڈویژن لاہور ، پنجاب رینجرز ، اسلام آباد پولیس اور پرائیوٹ کمپنیز کے گارڈز کو بھی اپنے اپنے شعبوں کی مناسبت اور ضروریات کے مطابق تربیت دی جا چکی ہے ۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ نئی بننے والی کاﺅنٹر ٹیرازم فورس کی ٹریننگ کی ذمہ داری بھی ایلیٹ پولیس ٹریننگ سکول کو سونپی گئی اور سی ٹی ڈی کی آپریشنل ٹیموں کو بھی ایلیٹ ٹریننگ سکول سے مسلسل ریفریشر کورس کروائے جا رہے ہیں جبکہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی ٹریننگ سکول کے لئے بہترین افسران کی خدمات فراہم کر رہے ہیں ۔
اس موقع پر صوبائی وزیر برائے انسداد دہشت گردی پنجاب لیفٹینٹ (ر) سردار محمد ایوب خان گادھی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وسائل کی کمی کے باوجود ایلیٹ فورس کے جوانوں نے اپنے خون سے ادارے کی آبیاری کرتے ہوئے اسے شجر سایہ دار بنا دیا ہے ۔ انہوں نے ایلیٹ فورس کے آفیسرز کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ انتھک محنت سے یہ ادارہ اس مقام تک پہنچ گیا ہے جس کے بارے میں 19 سال قبل اس کی بنیاد رکھتے ہوئے سوچا گیا تھا ۔ پاسنگ آﺅٹ کی اس تقریب میں ایلیٹ فورس کی چار کمپنیوں نے پریڈ کا مظاہرہ کرتے ہوئے سلامی پیش کی جبکہ پولیس بینڈ نے ملی نغموں کی دھنیں بکھیر کر پریڈ کے شرکا کے دلوں کو گرمائے رکھا ۔ پاسنگ آﺅٹ پریڈ کے اختتام پر ٹریننگ کے چھ ماہ میں مختلف شعبوں میں اعلی کارکردگی دکھانے والے جوانوں و افسران کو انعامات و اسناد سے نوازا گیا ۔